گزشتہ برس پورے جموں و کشمیر میں سرکاری سطح پر منعقدہ 'بیک ٹو ولیج' نامی پروگرام کو سرکاری سطح پر کافی بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، لیکن ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں بیک ٹو ولیج زمینی سطح پر پوری طرح سے نہیں اتر پایا۔
ترال علاقے میں واقع دودھ مرگ گاؤں میں بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت کیے گئے کچھ کام مکمل تو کیے گئے لیکن کچھ کاموں کا اب تک آغاز نہیں ہوا ہے جبکہ کچھ کاموں کی رقومات اب تک واگزار نہیں ہوئی ہے۔
مقامی سرپنچ عبد الرشید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'بیک ٹو ولیج نامی پروگرام سے ان کے حلقے کو بہت فائدہ ملا اور ایک بڑی رابطہ سڑک بھی بنائی گئی لیکن کچھ کام اب بھی پلان میں ہیں جن پر کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔' ایک دوسرے مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہماری گذشتہ برسوں کی رقومات اب تک واگزار نہیں ہوئی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے نان کا کاروبار متاثر
ترال کے ہی سیموہ پنچایت حلقے میں 'بیک ٹو ولیج' نامی پروگرام کے تحت ایک بھی کام نہیں ہوا ہے۔ مقامی سرپنچ سمن سنگھ کہتے ہیں کہ انھوں نے بیک ٹو ولیج نامی پروگرام کے دوران اپنے گاؤں کے مختلف کام انتظامیہ کی نوٹس میں لائے تھے لیکن محکمہ دیہی ترقی نے ان کے گاؤں میں کام تو کیا لیکن بیک ٹو ولیج سے انھیں کوئی فائدہ نہیں ملا۔
سیموہ کے ہی ایک مقامی شہری محمد اسماعیل شیخ کہتے ہیں کہ حکام نے بیک ٹو ولیج نامی پروگرام میں گزشتہ برس ان کو یقین تو دلایا لیکن بعد میں کچھ کیا نہیں۔