ETV Bharat / state

’مقامی لیڈرشپ دوغلی سیاست کر رہی ہے‘

ترال میں سابق بی جے پی لیڈر اوتار سنگھ ترالی نے کہا ہے کہ اگرچہ بی جے پی کا ہائی کمان جموں و کشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے کے لیے پُر عزم ہے لیکن مقامی لیڈرشپ اس حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے۔

’مقامی لیڈرشپ دوغلی سیاست کر رہی ہے‘
’مقامی لیڈرشپ دوغلی سیاست کر رہی ہے‘
author img

By

Published : Feb 13, 2021, 8:14 PM IST

وادی کشمیر میں بی جے پی کی مقامی لیڈرشپ پر دوغلی سیاست کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق بی جے پی لیڈر اوتار سنگھ ترالی نے کہا ہے کہ اگرچہ بی جے پی کا ہائی کمان جموں و کشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے کے لیے پُر عزم ہے لیکن مقامی لیڈرشپ اس حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے۔

’مقامی لیڈرشپ دوغلی سیاست کر رہی ہے‘

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’میں جھوٹی سیاست پر یقین نہیں رکھتا ہوں بلکہ سچ کا سپاہی ہوں اور حقیقت یہی ہے کہ بی جے پی کی مقامی لیڈر شپ نے مجھے جو زخم دیے ہیں، ان کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ میں نے اس پارٹی کو نو سال تک اپنا خون تک پیش کیا ہے اور ترال جیسے حساس علاقے میں اس پارٹی کو مضبوط کیا لیکن بدلے میں مجھے کچھ نہیں ملا۔‘‘

انہوں نے مقامی لیڈرشپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’مقامی لیڈر شپ کی خامیاں اگر بیان کی جائیں تو ایک سیاسی بھونچال آئے گا۔ مجھے حال ہی میں ڈی ڈی سی انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی جو کہ مقامی لیڈر شپ کے لیے چشم کشا ہے۔‘‘

اوتار سنگھ کے مطابق وہ مقامی لیڈرشپ کے قول و فعل میں تضاد کی وجہ سے ان سے دور ہیں۔

بی جے پی کے ہائی کمان کے حوالے سے اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’مشہور مقولہ ہے کہ سمندر میں رہنا ہے تو مگرمچھ کے ساتھ دوستی لازمی ہے۔ اسی لیے اگر ہم ترقی چاہتے ہیں تو مرکزی لیڈران اور وزراء کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر رکھنے ہوں گے۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی قیادت جموں و کشمیر میں ترقی کی خواہاں ہے لیکن ’’یہاں کی خود ساختہ لیڈر اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔‘‘ اوتار سنگھ نے مزید کہا: ’’میں آٹھ سال بھاجپا میں رہ چکا ہوں اور سینر لیڈران سے تعلقات میری ذاتی نوعیت کے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: حکومت کی تنبیہ کے بعد ٹویٹر کے 90 فیصد اکاؤنٹ پر پابندی

انکے مطابق ایک سیاسی شخصیت ہونے کی بنا پر وہ کسی بھی پارٹی کے رہنما یا کارکن سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ حال ہی میں محبوبہ مفتی اور الطاف بخاری سے ملے ہیں اور فاروق عبداللہ سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں ’’لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں عوامی منڈڈیٹ کا سودا کروں گا۔‘‘

واضح رہے کہ اوتار سنگھ نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ترال سے بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا اور تین ہزار کے قریب ووٹ حاصل کرنے کے باجود وہ الیکشن ہار گئے۔ تاہم حال ہی میں منعقدہ ڈی ڈی سی انتخابات میں منڈڈیٹ نہ ملنے کے بعد اوتار سنگھ نے بی جے پی کو خیر باد کہا اور بحثیت آزاد امیدوار انتخابات میں شمولیت کی اور طلسماتی طور پر ڈاڈ سرہ بلاک سے جیت حاصل کرکے بھاجپا کے الطاف ٹھاکر کو شکست دی۔

وادی کشمیر میں بی جے پی کی مقامی لیڈرشپ پر دوغلی سیاست کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق بی جے پی لیڈر اوتار سنگھ ترالی نے کہا ہے کہ اگرچہ بی جے پی کا ہائی کمان جموں و کشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے کے لیے پُر عزم ہے لیکن مقامی لیڈرشپ اس حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے۔

’مقامی لیڈرشپ دوغلی سیاست کر رہی ہے‘

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’میں جھوٹی سیاست پر یقین نہیں رکھتا ہوں بلکہ سچ کا سپاہی ہوں اور حقیقت یہی ہے کہ بی جے پی کی مقامی لیڈر شپ نے مجھے جو زخم دیے ہیں، ان کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ میں نے اس پارٹی کو نو سال تک اپنا خون تک پیش کیا ہے اور ترال جیسے حساس علاقے میں اس پارٹی کو مضبوط کیا لیکن بدلے میں مجھے کچھ نہیں ملا۔‘‘

انہوں نے مقامی لیڈرشپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’مقامی لیڈر شپ کی خامیاں اگر بیان کی جائیں تو ایک سیاسی بھونچال آئے گا۔ مجھے حال ہی میں ڈی ڈی سی انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی جو کہ مقامی لیڈر شپ کے لیے چشم کشا ہے۔‘‘

اوتار سنگھ کے مطابق وہ مقامی لیڈرشپ کے قول و فعل میں تضاد کی وجہ سے ان سے دور ہیں۔

بی جے پی کے ہائی کمان کے حوالے سے اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’مشہور مقولہ ہے کہ سمندر میں رہنا ہے تو مگرمچھ کے ساتھ دوستی لازمی ہے۔ اسی لیے اگر ہم ترقی چاہتے ہیں تو مرکزی لیڈران اور وزراء کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر رکھنے ہوں گے۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی قیادت جموں و کشمیر میں ترقی کی خواہاں ہے لیکن ’’یہاں کی خود ساختہ لیڈر اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔‘‘ اوتار سنگھ نے مزید کہا: ’’میں آٹھ سال بھاجپا میں رہ چکا ہوں اور سینر لیڈران سے تعلقات میری ذاتی نوعیت کے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: حکومت کی تنبیہ کے بعد ٹویٹر کے 90 فیصد اکاؤنٹ پر پابندی

انکے مطابق ایک سیاسی شخصیت ہونے کی بنا پر وہ کسی بھی پارٹی کے رہنما یا کارکن سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ حال ہی میں محبوبہ مفتی اور الطاف بخاری سے ملے ہیں اور فاروق عبداللہ سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں ’’لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں عوامی منڈڈیٹ کا سودا کروں گا۔‘‘

واضح رہے کہ اوتار سنگھ نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ترال سے بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا اور تین ہزار کے قریب ووٹ حاصل کرنے کے باجود وہ الیکشن ہار گئے۔ تاہم حال ہی میں منعقدہ ڈی ڈی سی انتخابات میں منڈڈیٹ نہ ملنے کے بعد اوتار سنگھ نے بی جے پی کو خیر باد کہا اور بحثیت آزاد امیدوار انتخابات میں شمولیت کی اور طلسماتی طور پر ڈاڈ سرہ بلاک سے جیت حاصل کرکے بھاجپا کے الطاف ٹھاکر کو شکست دی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.