کورونا وائرس کے قہر نے جہاں پوری دنیا میں تباہی مچا دی ہے اور اب مرکز کے زیر اہتمام علاقے جموں و کشمیر میں بھی اس خطرناک وائرس سے ایک شخص کی جان چلی گئی ہے۔ ان حالات میں جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے اوتار سنگھ ترالی جو کہ بی ڈی سی چیئرمین ہیں نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اپنے آفس کی تزین کاری کے لیے مخصوص ڈھائی لاکھ روپے وزیراعظم امدادی فنڈ میں جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اوتار سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب جس کی ایک کاپی ای ٹی وی بھارت کے پاس بھی ہے میں یہ رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ملکی سطح پر کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال میں اس کا استعمال ہو سکے۔
موصوف نے اپنے مکتوب میں یہ بات بھی لکھی ہے کہ 'ہم ایک سال تک اپنے آفس کے فرش پر بیٹھ کر کام کر سکتے ہیں لیکن اس وقت کرونا وائرس کی وبا سے جو صورتحال ابھر کر سامنے آئی ہے اس میں ہماری اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنا حصہ ادا کریں۔' اوتار سنگھ نے کشمیر کے تمام بی ڈی سیز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھی وزیر اعظم کے امدادی فنڈ میں ایک خاص رقم جمع کریں تاکہ ملکی سطح پر ہنگامی حالات میں ضرورتمندوں کی امداد کی جا سکے۔
عسکری لحاظ سے سرگرم ترال جیسے علاقے میں سکھوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے جو کہ صدیوں سے بھائی چارے کی فضا کو بناے ہوئے ہیں۔ ترال کے اس سکھ نے انسانیت کی جو مثال قائم کی ہے وہ یقیناً قابل تقلید ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھی ایک سکھ نوجوان نے موجودہ حالات میں اپنی گاڑی کو وقف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ صورتحال میں اکثریتی طبقہ بھی ذمہ داری نبھا کر اپنا حق ادا کریں۔