کوروناوائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے جہاں انتظامیہ، پولیس اور طبی عملہ سرگرم ہے وہیں آشا ورکرز بھی گھر گھر جاکر آگہی مہم میں جٹی ہوئی ہیں۔
ان آشا ورکروں کا کہنا ہے زمینی سطح پر وہ بھی اپنا کام بحسن خوبی انجام دے رہے ہیں اور دور دراز گاؤں دیہات سے لیکر گھنی بستیوں میں بھی گھر گھر جاکر عوام کو اس بیماری سے تحفظ کے لیے آگہی فراہم کر رہی ہیں۔
تاہم انہوں نے سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کام کے دوران انہیں مناسب حفاظتی آلات - اپرن، دستانے اور ماسک - فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔
آشا ورکروں نے کہا کہ اگرچہ وہ اس وبائی صورتحال میں بھی فعال ہیں تاہم سرکار انکی صحت اور حفاظت کے متعلق سنجیدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حفاظت کی خاطر انہوں نے ذاتی اخراجات سے ماسک خریدے ہیں۔
اس ضمن میں آشا ورکروں نے انتظامیہ سے گزارش کی کہ انہیں بھی پی پی ای کِٹ فراہم کیے جائیں تاکہ وہ بھی بلا خوف گھر گھر اور آنگن آنگن جاکر لوگوں کو اس مہلک بیماری سے بچنے کی جانکاری فراہم کر سکیں۔
اسکے علاوہ آشا ورکروں نے اپنی اجرت میں اضافے سے متعلق بھی انتظامیہ سے اپیل کی۔