پلوامہ کے مختلف دیہات سے کم از کم ستر نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چھ تاریخ کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو پر امن طور عمل میں لانے کے لیے ہی یہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں کیوں کہ ’’حراست میں لئے گئے نوجوان پتھراؤ کے مختلف واقعات میں ملوث ہیں۔‘‘
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چھ تاریخ تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
ادھر پلوامہ کے بیشتر مقامات پر نیم فوجی اہلکاروں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔