ETV Bharat / state

اسکیب سے سیب کے کاشتکار پریشان - سیب کی فصل متاثر

رواں برس پلوامہ اور متعدد علاقوں میں غیر معیاری ادویات کے استعمال کرنے سے اسکیب بیماری کی وجہ سے سیب کی فصل متاثر ہوئی ہے، جس سے 50 فیصد مال کی کوالٹی سی گریڈ کی ہے۔

apple farmers upset due to scab in jammu and kashmeer
اسکیب سے سیب کے کاشتکار پریشان
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 10:40 PM IST

وادی کشمیر کی معیشت میں سیاحتی شعبے کے ساتھ ساتھ میوہ صنعت کو ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے، وادی میں تقریبا 80 فیصدی لوگ بل واسطہ یا بلاواسطہ اس صنعت سے جڑے ہوتے ہیں، رواں برس اگرچہ میوہ کی پیداوار اچھی ہوئی تھی لیکن میوہ جات میں اسکیب نامی بیماری فوٹ پڑی جس کی وجہ سے کسانوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کا بھی کافی نقصان ہو رہا ہے۔

اسکیب سے سیب کے کاشتکار پریشان

گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پوری وادی میں معمول کی زندگی متاثر ہوئی تھی، تاہم اس دوران سیب کے کاروبار کے مد نظر مرکزی حکومت نے میوہ صنعت کے لیے کافی اچھا قدم اٹھاتے ہئے MARKET INTERVENTION SCHEME کو نافذ کیا تھا، جس کی وجہ سے بندی کے دوران بھی کاشتکاروں کو اسکیم سے کافی فائدہ حاصل ہوا لیکن رواں برس پلوامہ اور دیگر حصوں میں بدلتے موسمی حالات کے سبب سیب کی فصل متاثر ہوئی ہے جس سے ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں میں سیب کی کوالٹی سی گریڈ کی ہے، لیکن رواں سال اس اسکیم کو لاگو نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سیب کی اے اور بی گریڈ کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں کسانوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا غیر معیاری ادویات کے سبب ہمارے باغات میں اسکیب نامی بیمارے پھوٹ پڑی ہے، اگرچہ ہم وقت پر ادویات کا چھڑکاؤ کیا لیکن پھر بھی یہ بیماری دور نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے ہمارے سال بھر کی محنت ضائع ہوگئ ہے۔

پلوامہ فروٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالحمید ملک نے کہا کہ رواں سال میوہ کی پیداوار اچھی ہوئی تھی لیکن غیر معیاری ادویات کے سبب اس میوه جات میں لگنے والے بیمارے کنٹرول نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے 50فصدی مال سی گریڈ ہوا ہے، حکومت MARKET INTERVENTION SCHEME کو نافذ کرکے سی گریڈ میوہ کو خرید سکتی تھی لیکن اس سال اس اسکیم کو نافذ نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے میوہ جات قیمتوں میں کمی آئی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سیب سے لدی گاڑیوں کو راستے میں بلاوجہ روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے سیب کی کوالٹی مزید خراب ہوتی جاتی ہے، انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ سیب سے لدی گاڑیوں کو قومی شاہراہ پر روکا نا جائے، تاکہ سیب کی کوالٹی خراب ہونے سے قبل ہی ملک کی مختلف منڈیوں تک وہ پہنچ جائیں۔

اس حوالے سے چیف ہارٹی کلچر آفیسر راکیش کوتوال نے کہا کہ ہم ہر سال ادویات کا باقاعدگی سے جانچ پڑتال کرتے ہیں لیکن کسان وقت پر ادویات کا چھڑکاؤ نہیں کرتے ہیں جس کی وجہ سے باغات میں بیماریاں پھوٹ پڑتی ہے۔

وادی کشمیر کی معیشت میں سیاحتی شعبے کے ساتھ ساتھ میوہ صنعت کو ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے، وادی میں تقریبا 80 فیصدی لوگ بل واسطہ یا بلاواسطہ اس صنعت سے جڑے ہوتے ہیں، رواں برس اگرچہ میوہ کی پیداوار اچھی ہوئی تھی لیکن میوہ جات میں اسکیب نامی بیماری فوٹ پڑی جس کی وجہ سے کسانوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کا بھی کافی نقصان ہو رہا ہے۔

اسکیب سے سیب کے کاشتکار پریشان

گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پوری وادی میں معمول کی زندگی متاثر ہوئی تھی، تاہم اس دوران سیب کے کاروبار کے مد نظر مرکزی حکومت نے میوہ صنعت کے لیے کافی اچھا قدم اٹھاتے ہئے MARKET INTERVENTION SCHEME کو نافذ کیا تھا، جس کی وجہ سے بندی کے دوران بھی کاشتکاروں کو اسکیم سے کافی فائدہ حاصل ہوا لیکن رواں برس پلوامہ اور دیگر حصوں میں بدلتے موسمی حالات کے سبب سیب کی فصل متاثر ہوئی ہے جس سے ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں میں سیب کی کوالٹی سی گریڈ کی ہے، لیکن رواں سال اس اسکیم کو لاگو نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سیب کی اے اور بی گریڈ کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں کسانوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا غیر معیاری ادویات کے سبب ہمارے باغات میں اسکیب نامی بیمارے پھوٹ پڑی ہے، اگرچہ ہم وقت پر ادویات کا چھڑکاؤ کیا لیکن پھر بھی یہ بیماری دور نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے ہمارے سال بھر کی محنت ضائع ہوگئ ہے۔

پلوامہ فروٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالحمید ملک نے کہا کہ رواں سال میوہ کی پیداوار اچھی ہوئی تھی لیکن غیر معیاری ادویات کے سبب اس میوه جات میں لگنے والے بیمارے کنٹرول نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے 50فصدی مال سی گریڈ ہوا ہے، حکومت MARKET INTERVENTION SCHEME کو نافذ کرکے سی گریڈ میوہ کو خرید سکتی تھی لیکن اس سال اس اسکیم کو نافذ نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے میوہ جات قیمتوں میں کمی آئی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سیب سے لدی گاڑیوں کو راستے میں بلاوجہ روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے سیب کی کوالٹی مزید خراب ہوتی جاتی ہے، انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ سیب سے لدی گاڑیوں کو قومی شاہراہ پر روکا نا جائے، تاکہ سیب کی کوالٹی خراب ہونے سے قبل ہی ملک کی مختلف منڈیوں تک وہ پہنچ جائیں۔

اس حوالے سے چیف ہارٹی کلچر آفیسر راکیش کوتوال نے کہا کہ ہم ہر سال ادویات کا باقاعدگی سے جانچ پڑتال کرتے ہیں لیکن کسان وقت پر ادویات کا چھڑکاؤ نہیں کرتے ہیں جس کی وجہ سے باغات میں بیماریاں پھوٹ پڑتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.