جنوبی کشمیر South Kashmir کے سب ضلع ترال کے مضافاتی علاقہ چندری گام میں سینکڑوں کنال زرعی اراضی کو سیراب کرنے والے قدرتی آبی ذخائر خصوصاً چشموں پر مبینہ طور ناجائز قبضہ جمانے کے باعث Encroachment on Water Bodies کسانوں کو سخت مشکلات کا سامنا Tral Farmers Suffer کرنا پڑ رہا ہے۔
چندریگام کے باشندوں نے دعویٰ کیا کہ محکمہ مال کی جانب سے خود غرض عناصر کی جانب سے آبی ذخائر پر قبضہ Encroachment on Water Bodies جمانے کے فعل پر چشم پوشی کا مظاہرہ کیے جانے کا خمیازہ غریب عوام خصوصا کسانوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں نے اس ضمن میں احتجاج درج کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ علاقے کی زرعی اراضی کو پانچ قدرتی چشمے ماضی قدیم سے سیراب کرتے آ رہے ہیں جن کی بدولت یہاں پر شالی کی کاشت ہوا کرتی تھی تاہم آبی ذخائر پر قبضہ جمانے کے بعد زرعی اراضی پر کسانوں نے مجبورا درخت اگا لیے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے چند ’’خود غرض عناصر نے راتوں رات چشموں پر ناجائز قبضہ Encroachment on Water Bodiesجماکر لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔‘‘
مقامی لوگوں نے ’’خود غرض عناصر‘‘ کی اس کوشش پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس اقدام کی جانب ضلع انتظامیہ کی توجہ مرکوز کرانے کے حق میں احتجاج مظاہرہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں: Rural Development Dept Accused of Plunder in Tral: ترال میں سڑک کی تعمیر کے نام پر بھاری خرد برد کا الزام
لوگوں کا کہنا تھا کہ ’’مفاد پرست لوگوں کے اس اقدام سے جہاں سینکڑوں کنال زرعی اراضی کو بنجر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہیں کشمیر میں مشہور ان قدرتی چشموں کو بھی صفحہ ہستی سے مٹانے میں مفاد پرست لوگ کامیاب ہو سکتے ہیں۔‘‘
انہوں نے چشموں کی شان رفتہ کو فوری طور بحال کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے چشموں پر قبضہ جمانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی بھی اپیل کی ہے۔