دفاعی ذرائع کے مطابق ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے قریب کرنی اور شاہ پور سیکٹر میں پاکستانی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 25 سالہ گلناز اختر اور 16 سالہ شعیب احمد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ 9 افراد زخمی بھی ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ اور گولہ باری کے بعد فوری طور علاقے کے اسکولز بند کر دیے گئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سرحد پر کشیدگی اور فائرنگ روز مرہ کا معمول بن گئی ہے، جس کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول بنا رہتا ہے
ادھر ضلع راجوری کے کے نوشہراہ سیکٹر میں ایک درانداز کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار شدہ درانداز کی شناخت طارق حسین وانی کے طور ہوئی ہے اور ان کا تعلق پاکستان کے نوویلا علاقے سے ہے۔ طارق حسین کی تحویل سے ایک رائفل اور 64 لائیو کارٹرج برآمد کی گئی ہیں
مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں منقسم کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔
سرحد پر کشیدگی کے باعث جموں و کشمیر کے بالائی علاقے اوڑی، پونچھ، راجوری، گریز میں رہائش پزیر افراد خوف و دہشت کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سنہ 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔ اس کے بعد بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔
گزشتہ روز راجیہ سبھا میں رُکن پارلیمان ہرناتھ سنگھ یادو کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے شری پڈ نائک نے کہا کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 950 واقعات ہوئے ہیں۔ وزیر موصوف نے بتایا ، جب بھی ضرورت پڑتی ہے، بھارتی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا مناسب جواب دیا۔