جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں بھی دیگر اضلاع کے مانند بیک ٹو ولیج پروگرام کا تیسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے، تاہم ضلع کی عوام نے اسے ’’وقت کی بربادی‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔
ضلع پونچھ کے علاقہ منڈی سے تعلق رکھنے والے باشندوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل پہلے دو مرحلوں میں عوامی شکایات اور مسائل کو حل کرنے کے لیے عوام نے جوق در جوق اس پروگرام میں حصہ لیا، تاہم ابھی تک ان شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا اور اب انتظامیہ کی جانب سے تیسرا مرحلہ شروع کیا گیا ہے۔
لوگوں نے بیک ٹو ویلیج پروگرام کو ’’وقت کی بربادی‘‘ سے تعبیر کرتے ہوے کہا ’’گزشتہ دومرحلوں کے دوران عوام کے مسائیل کا ازالہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی زمینی سطح پر ان (بیک ٹو ولیج) پروگراموں کا کوئی فائیدہ حاصل ہوا ہے۔‘‘
ایک مقامی سرپنچ الطاف حسین نے کہا کہ ’’اس سے قبل دو مرحلے بیک ٹو ویلیج کے انجام دیے گئے اور انتظامیہ کی جانب سے پنجایت میں تعمیراتی کام کے لیے دس لاکھ روپے واگزار کرانے کی بات کی گئی تاہم ابھی تک علاقے میں صرف ایک بجلی ٹرانسفارمر نصب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے عوامی مسائل کا ازالہ نہیں کیا جاتا ہے تو وہ آئندہ اس طرح کے کسی پروگرام کا حصہ نہیں بنیں گے۔
اسکے علاوہ پروگرام میں شرکت کر رہے مقامی باشندوں نے بھی سرد مہری کا اظہار کرتے ہوئے بیک ٹو ولیج پروگرام کو ’’عوامی وقت کی بربادی‘‘ سے تعبیر کیا۔