ETV Bharat / state

گندا پانی قبرستان میں داخل ہونے سے عوام میں غم و غصہ

author img

By

Published : Dec 29, 2020, 7:06 PM IST

ضلع پونچھ کے ساوجیاں، منڈی علاقے میں لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بارش اور سڑک پر جمع گندا پانی مقامی قبرستان میں داخل ہو رہا ہے تاہم انتظامیہ اس جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا ہے۔

گندا پانی قبرستان میں داخل ہونے سے عوام میں غم و غصہ
گندا پانی قبرستان میں داخل ہونے سے عوام میں غم و غصہ

جموں و کشمیر میں سرحدی ضلع پونچھ کے ساوجیاں علاقے میں لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے BRO روڈ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا۔

گندا پانی قبرستان میں داخل ہونے سے عوام میں غم و غصہ

احتجاج کر رہے لوگوں نے کہا کہ بارش کا جمع سارا گندا پانی مقامی قبرستان میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہ انتظامیہ کو با رہا اس جانب متوجہ کیا گیا تاہم آج تک سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں انتظامیہ، متعلقہ محکمہ جات اور منتخب نمائندوں سے بھی رجوع کیا گیا، تاہم عوامی مطالبے کو نظر انداز کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ قبرستان میں گندا پانی داخل ہونے سے انکے دینی جذبات مجروح ہو رے ہیں، اور انتظامیہ کو فوری طور اسکے سد باب کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئے۔

جموں و کشمیر میں سرحدی ضلع پونچھ کے ساوجیاں علاقے میں لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے BRO روڈ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا۔

گندا پانی قبرستان میں داخل ہونے سے عوام میں غم و غصہ

احتجاج کر رہے لوگوں نے کہا کہ بارش کا جمع سارا گندا پانی مقامی قبرستان میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہ انتظامیہ کو با رہا اس جانب متوجہ کیا گیا تاہم آج تک سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں انتظامیہ، متعلقہ محکمہ جات اور منتخب نمائندوں سے بھی رجوع کیا گیا، تاہم عوامی مطالبے کو نظر انداز کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ قبرستان میں گندا پانی داخل ہونے سے انکے دینی جذبات مجروح ہو رے ہیں، اور انتظامیہ کو فوری طور اسکے سد باب کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.