جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں جموں وکشمیر بنک کی ایک ہی برانچ ہے، جہاں لاکھوں کی تعداد میں عوام اور تمام ملازمین کے کھاتے ہیں، کورونا وائرس کے اس دور میں منڈی برانچ کے سامنے عوام کا ہجوم کورونا کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
جموں و کشمیر بنک منڈی میں عملہ کی قلت اور عوام کا ہجوم پر سماجی کارکن اور حق انصاف کونسل کے ضلع انچارج تنویر احمد تانترے نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منڈی جموں وکشمیر بنک کے اندر داخل ہونا پل صراط پر سے گزرنے کے برابر ہے۔
تانترے نے کہا کہ بنک کے سامنے صرف غریب مرد و خواتین کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں اور یہ لوگ اپنی پینشن، اسکالر یا اپنی مزدوری کی رقم کو نکلوانے آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج تک پونچھ کی سیاست میں ایم ایل اے، ایم ایل سی اور دیگر لیڈران منڈی سے ہی تعلق رکھتے تھے لیکن انہوں نے عوام کے استحصال کے علاوہ کچھ بھی نہ کیا ہے۔
تحصیل منڈی کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے اورو تحصیل منڈی کی عوام کے لیے صرف ایک بنک برانچ دیکر عوام کو مشکلات میں دھکیلا گیا ہے، انہوں نے مرکزی حکومت اور جموں کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ منڈی کی عوام پر رحم کیا جائے، انہیں کم سے کم ایک اور بنک برانچ و اے ٹی ایم کھولے جائیں تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔