ETV Bharat / state

پہاڑی سرٹیفکیٹ کے لیے آمدنی کی شرط قبول نہیں - پہاڑی سرٹیفکیٹ کے لیے آمدنی کی شرط

تحصیل منڈی کے سماجی کارکن اور سرپنچ بائیلہ نے پریس کانفرنس کرکے پہاڑی سرٹیفکیٹ بنانے میں آٹھ لاکھ سالانہ آمدنی کی شرط رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس شرط کو ختم کو کیا جائے۔

No income requirement for mountain certificate
پہاڑی سرٹیفکیٹ کے لیے آمدنی کی شرط قبول نہیں
author img

By

Published : Jul 22, 2020, 10:56 PM IST

جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ تحصیل منڈی کی عوام نے حکومت کی جانب سے پہاڑی طبقے کے باشندوں کو مراعات دیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا لیکن ان کو پہاڑی سرٹیفکیٹ جاری کی جانے کے لیے جو سالانہ آمدنی آٹھ لاکھ روپے کی شرط کے طور پر رکھی گئی ہے وہ ناقابل قبول ہے۔

پہاڑی سرٹیفکیٹ کے لیے آمدنی کی شرط قبول نہیں

اس ضمن میں تحصیل منڈی کے سماجی کارکن اور سرپنچ ایک پریس کانفرنس کر کے پہاڑی سرٹیفکیٹ بنانے میں حائل آٹھ لاکھ سالانہ آمدنی کی شرط کی مذمت کرتے ہوئے اس شرط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس میں موجود لوگوں میں سے سرپنچ بائیلہ خواجہ عبدالرزاق اور سماجی کارکن عبدالاحد بھٹ نے کہا کہ اس وقت پہاڑیوں کی جس دیرینہ مطالبے کو پورا کیا گیا ہے، اس کے لیے برسوں سے جدوجہد کی گئی ہے۔

ان کے مطابق اس وقت جموں وکشمیر میں تیس سے چالیس فیصدی لوگ پہاڑی زبان بولتے ہیں اور اکثریت پہاڑیوں کی گوجر بکروال طبقہ کی طرح پہاڑوں اور دیہی علاقوں میں آباد ہیں یہاں تک کہ اکثر پہاڑی لوگوں اور گوجر بکروال طبقہ کا رہن سہن ایک جیسا ہے۔ اس وقت جو پہاڑی زبان بولنے والوں کو اگر ان کا حقوق دئے جانے کو منظوری دی گئی ہے تو اس میں گوجر بکروال طبقہ کی طرح ہی آسان بنیادوں پر سرٹیفکیٹ بنانے کو منظوری دی جائے۔

خواجہ عبدالرزاق نے کہا کہ ایک ٹیچر جو پہاڑی طبقہ سے تعلق رکھتا ہے یا کوئی اور ملازم وہ اگر اپنے بچے کو پڑھاتا ہے بلا آخر اگر اس کو انکم زیادہ ہونے کی بنیاد پر سرٹیفکیٹ جاری نہیں کی جائے گی تو یہ اس ملازم کے بچوں کے ساتھ بہت ناانصافی ہوگی، جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹینٹ گورنر سے اپیل کی ہےکہ وہ اس پہاڑی حکم نامے پر مزید غور کریں اور جو آٹھ لاکھ سالانہ انکم کی شرط رکھی گئی ہے، اس شرط کو ختم کرکے پہاڑی طبقہ کے ساتھ انصاف کا معاملہ کریں۔

جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ تحصیل منڈی کی عوام نے حکومت کی جانب سے پہاڑی طبقے کے باشندوں کو مراعات دیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا لیکن ان کو پہاڑی سرٹیفکیٹ جاری کی جانے کے لیے جو سالانہ آمدنی آٹھ لاکھ روپے کی شرط کے طور پر رکھی گئی ہے وہ ناقابل قبول ہے۔

پہاڑی سرٹیفکیٹ کے لیے آمدنی کی شرط قبول نہیں

اس ضمن میں تحصیل منڈی کے سماجی کارکن اور سرپنچ ایک پریس کانفرنس کر کے پہاڑی سرٹیفکیٹ بنانے میں حائل آٹھ لاکھ سالانہ آمدنی کی شرط کی مذمت کرتے ہوئے اس شرط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس میں موجود لوگوں میں سے سرپنچ بائیلہ خواجہ عبدالرزاق اور سماجی کارکن عبدالاحد بھٹ نے کہا کہ اس وقت پہاڑیوں کی جس دیرینہ مطالبے کو پورا کیا گیا ہے، اس کے لیے برسوں سے جدوجہد کی گئی ہے۔

ان کے مطابق اس وقت جموں وکشمیر میں تیس سے چالیس فیصدی لوگ پہاڑی زبان بولتے ہیں اور اکثریت پہاڑیوں کی گوجر بکروال طبقہ کی طرح پہاڑوں اور دیہی علاقوں میں آباد ہیں یہاں تک کہ اکثر پہاڑی لوگوں اور گوجر بکروال طبقہ کا رہن سہن ایک جیسا ہے۔ اس وقت جو پہاڑی زبان بولنے والوں کو اگر ان کا حقوق دئے جانے کو منظوری دی گئی ہے تو اس میں گوجر بکروال طبقہ کی طرح ہی آسان بنیادوں پر سرٹیفکیٹ بنانے کو منظوری دی جائے۔

خواجہ عبدالرزاق نے کہا کہ ایک ٹیچر جو پہاڑی طبقہ سے تعلق رکھتا ہے یا کوئی اور ملازم وہ اگر اپنے بچے کو پڑھاتا ہے بلا آخر اگر اس کو انکم زیادہ ہونے کی بنیاد پر سرٹیفکیٹ جاری نہیں کی جائے گی تو یہ اس ملازم کے بچوں کے ساتھ بہت ناانصافی ہوگی، جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹینٹ گورنر سے اپیل کی ہےکہ وہ اس پہاڑی حکم نامے پر مزید غور کریں اور جو آٹھ لاکھ سالانہ انکم کی شرط رکھی گئی ہے، اس شرط کو ختم کرکے پہاڑی طبقہ کے ساتھ انصاف کا معاملہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.