قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے تحریک المجاہدین (ٹی یو ایم) کے سات مبینہ عسکریت پسندوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ این آئی اے کا دعویٰ ہے کہ مبینہ عسکریت پسند جموں و کشمیر کے پونچھ اور کویت میں مقیم ہینڈلرز کے ساتھ مل کر بھارت مخالف کارروائیاں انجام دینے کے فراق میں تھے۔
این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی نے جمعرات کو جموں میں این آئی اے کی خصوصی عدالت کے سامنے ساتوں ملزمان محمد مصطفیٰ خان، محمد یٰسین، محمد فاروق، محمد ابرار، محمد جاوید خان، شیر علی، محمد رفیق نائی عرف سلطان پر آئی پی سی، یو اے پی اے، اسلحہ ایکٹ، دھماکہ خیز سبسٹنس ایکٹ اور این ڈی پی ایس ایکٹ کی متعدد دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہیں۔
یہ کیس گزشتہ سال 27 دسمبر کو جموں و کشمیر پولیس کے ذریعہ محمد مصطفیٰ خان کی گرفتاری اور ان کی رہائش گاہ سے دیگر دستاویزات کے ساتھ چھ دستی بموں کی بازیابی سے متعلق ہے۔
اس سلسلہ میں ضلع پونچھ کے مینڈھر پولیس اسٹیشن میں یہ کیس درج کیا گیا تھا۔ این آئی اے نے اس سال 16 مارچ کو تحقیقات شروع کی۔
عہدیدار نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ گرفتار شدگان پاکستان اور کویت میں مقیم ہینڈلرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے اور ان کا مقصد بھارت مخالف کارروائی انجام دینا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان منشیات اسمگلنگ کر کے عسکری کارروائیوں کو فروغ دیتا ہے'
عہدیدار نے بتایا کہ مفرور ملزم رفیق نائی اور دیگر مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں مقیم شیر علی کی مدد سے کویت میں مقیم، محمد مصطفیٰ، محمد یٰسین، محمد فاروق، محمد ابرار، محمد جاوید اور دیگر افراد کی مدد سے اسلحہ، گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، منشیات وغیرہ کو بھارتی حدود میں اسمگل کرتے تھے۔
عہدیدار نے بتایا کہ تفتیش کے دوران پونچھ میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے جس کے دوران عسکری تنظیم ٹی یو ایم سے تعلق رکھنے والے پرچم، پوسٹرز اور دیگر مواد کے ساتھ اسلحہ، گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد اور منشیات کا ایک ذخیرہ برآمد کیا گیا۔