دفاعی ترجمان نے بتایا کہ دن میں تقریباً پونے چار بجے پاکستانی فوج نےضلع پونچھ کے دیگوارسیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر مورٹار سے گولی باری کی۔ بھارتی فوج نے بھی اس کا جواب دیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کی خلاف ورزی میں ایک بھارتی جوان کی ہلاکت ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی پاکستان نے پونچھ اور ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنا کر گولی باری کی تھی۔
چند روز قبل شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کے ٹنگڈار علاقے میں پاکستانی فائرنگ میں ایک عام شہری ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک شدہ عام شہری کی شناخت 60 سالہ محمد سلیم ایوا کے طور پر ہوئی تھی۔ زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم علاج کے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی شق 370 کا خاتمہ کر دیا تھا۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے اور آئے روز لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ ہو رہی ہے۔
سنہ 2019 میں 3200 بار جنگ بندی کے خلاف ورزی ہوئی ہے، جو دو برسوں کی نسبت کافی زیادہ ہے۔ سنہ 2018 میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 1610 واقعات پیش آئے تھے، جبکہ 2017 میں یہ تعداد 1 ہزار تھی۔
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد تقریباً 1553 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر کے پونچھ، اخنور، اوڑی، ٹنگڈار، کیرن اور گریز علاقوں میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ ان علاقوں میں رہائش پزیر افراد خوف و دہشت کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔