پونچھ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے جے اینڈ کے حکومت کو بنکروں کی تعمیر کے لیے لاکھوں روپے منظور کر جاری کیے ہیں، لیکن بدقسمتی سے زمینی حقیقت کچھ اور ہی بیاں کر رہی ہے۔ جاری کی گئی رقم اور استعمال کی جانے والی رقم کے درمیان کوئی مساوات نہیں ہے۔
مقامی باشندہ محمد تعظیم خان کا کہنا ہے کہ مقامی رہنماؤں نے افسران کے ساتھ مل کر بنکروں کو اپنی نیلی انکھوں والے لوگوں کو الاٹ کیا ہے اور گاؤں کے قابل لوگوں کو پوری طرح نظر انداز کیا ہے، جنہیں حقیقت میں ان بنکروں کو اپنی زندگی کو بچانے کے لیے کھودن پڑتا تھا۔
سماجی کارکن اور سائی ناتھ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد احمد خان نے بورڈ کمانڈر جموں اور ڈی سی پونچھ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور جانچ کرنے کی اپیل کی ہے کہ کس کے حکم پر بنکر کی تعمیر کو بیچ راستے میں روک دیا گیا تھا؟