مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر میں ترقی کے بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے ہیں لیکن ضلع پونچھ کے دور دراز گاؤں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ آج بھی سرحدی گاؤں طبی سہولیات سے محروم ہیں۔ یہاں پرائمری ہیلتھ کیئر میں تعمیری کام کئی برسوں سے زیر التواء ہے۔
ضلع کے دور دراز گاؤں میں اگر کسی کو بخار، سردرد اور پیٹ میں کوئی بیماری ہوتی ہے تو مقامی لوگوں کو علاج کے لیے کئی کلومیٹر دور منڈھر یا پونچھ جانا پڑتا ہے۔
پونچھ ضلع کی منڈھر تحصیل کے سرحدی علاقہ بالاکوٹ کے گاؤں سگوٹ، چنڈیال سمیت تقریباً ڈیڑھ درجن وارڈوں کے دس ہزار لوگ طبی سہولیات سے محروم ہیں حالانکہ سنہ 2007 میں حکومت کی جانب سے اس علاقہ میں 98 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک پی ایچ سی کا تعمیراتی کام شروع ہوا لیکن ایک دہائی گزر جانے کے بعد بھی پی ایچ سی بن کر تیار نہیں ہوا ہے۔ یہاں تعمیری کام رکا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ : کسانوں کا گروپ 'فارمرس میٹ' کے لیے اسکاسٹ یونیورسٹی روانہ
مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور مرکزی حکومت کے لیفٹیننٹ گورنر سے معاملے میں مداخلت کر کے زیر التواء کام کو جلد سے جلد مکمل کرانے کا مطالبہ کیا ہے تا کہ آئے روز لوگوں کو ہو رہی پریشانی سے نجات مل سکے۔