جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری میں سینکڑوں افراد مزدوری کی غرض سے سردیوں سے قبل ہی مختلف ریاستوں کا رخ کرتے ہیں اور اچانک لاک ڈائون کی وجہ سے اس وقت بیرون ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
لاک ڈائون کی وجہ سے بیرون ریاستوں میں پھنسے افراد کے عزیزو اقارب نے انتظامیہ سے اپنے بچوں اور رشتہ داروں کو واپس کشمیر لانے سے متعلق سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
اس ضمن میں ضلع پونچھ کے منڈی علاقے سے تعلق رکھنے والے غلام حسین نامی ایک مقامی باشندہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اپنے بچوں کی سلامتی سے متعلق بے حد فکر مند ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’لاک ڈائون کی وجہ سے نہ جانے بچے کہاں اور کس حال میں ہیں‘‘
واحدہ اختر نامی ایک بیوہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کے دو بچے محنت مزدوری کی غرض سے گھر سے باہر ہیں، اور لاک ڈائون کی وجہ سے ان کے بچے بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بھی ضلع انتظامیہ سے انکے بچوں کو واپس لائے جانے سے متعلق سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کوروناوائر کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈائون نافذ ہے اور ’’جو جہاں ہے وہ وہیں رہے‘‘ کے احکامات کی وجہ سے عوام ایک سے دوسری جگہ جانے سے قاصر ہے۔