جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں واقع گردوارہ ننگالی صاحب میں بیساکھی کا تہوار کورونا وائرس کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کا خیال کرتے ہوئے رسمی انداز میں منایا گیا۔
سکھوں کا یہ سب سے بڑا پروگرام پونچھ ضلع کے گردوارہ ڈیرہ سنت پورہ ننگالی صاحب میں منایا جاتا رہا ہے جس میں تمام مذاہب کے ہزاروں افراد شرکت کرتے تھے اور ایک بڑے میلے کا اہتمام بھی کیا جاتا تھا لیکن کورونا وائرس کے سبب یہ میلہ دو برس سے منسوخ کردیا جارہا ہے۔
بیساکھی کے تہوار کے پیش نظر عقیدت مند دور دراز علاقوں سے ننگالی صاحب گردوارہ پہنچتے ہیں جہاں پر عقیدت مند متعدد رسم و رواج کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔
کورونا کے پیش نظر ننگالی صاحب گردوارہ میں کیرتن دربار، دیوان اور لنگر کے علاوہ کسی بھی چیز کی اجازت نہیں دی گئی تھی، اس موقع پر ضلعی ترقیاتی کمشنر اور انتظامیہ کے اعلی عہدیدار ننگالی صاحب گردوارہ پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں جس طرح سے گنے کی فصل اٹھاتے وقت لوہڑی کا تہوار منایا جاتا ہے اسی طرح پنجاب کی زمینوں میں جب گندم کی فصل تیار ہوتی ہے اور فصل کی پہلی کٹائی شروع ہوتی ہے تب جو جشن منایا جاتا ہے اسے بیساکھی کہتے ہیں۔
'بیساکھی' اصل میں رب کا شکریہ ادا کرنے اور بہترین فصل کی صورت میں اس کے احسانات پر جشن کا دن ہے، پنجاب میں بسنے والے سب پنجابی کئی صدیوں سے یہ دن 13 یا 14 اپریل کو مناتے آئے ہیں۔ یہ دن جشن اور بھنگڑے کا دن ہوتا ہے۔