ETV Bharat / state

odisha violence: سنبل پور تشدد کی این آئی اے سے جانچ کا مطالبہ - سنبل پور تشدد کی این آئی اے سے جانچ کا مطالبہ

بی جے پی یونٹ نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ماضی میں اوڈیشہ میں ہوئے تشدد سے متعلق ایک خط لکھا ہے۔ بی جے پی کی ریاستی اکائی کے صدر منموہن سمل سمیت کئی ایم ایل ایز اور ایم پی نے شاہ سے اس معاملے کی این آئی اے سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سنبل پور تشدد کی این آئی اے سے جانچ کا مطالبہ
سنبل پور تشدد کی این آئی اے سے جانچ کا مطالبہ
author img

By

Published : Apr 23, 2023, 9:19 AM IST

بھونیشور: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اوڈیشہ یونٹ نے ہفتہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا، جس میں ہنومان جینتی جلوس کے دوران سنبل پور میں ہوئے تشدد کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کی ریاستی اکائی کے صدر منموہن سمل اور کئی اراکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی کے دستخط شدہ خط میں مرکز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو ہدایت دے کہ وہ سمبل پور میں امن و امان کی بحالی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

اوڈیشہ بی جے پی نے خط میں کہا ہے کہ ہم فرقہ وارانہ تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں اور واقعہ کے پیچھے سازش کا پردہ فاش کرنے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے این آئی اے سے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بی جے پی رہنماوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سنبل پور میں 14 اپریل کو ہنومان جینتی سے دو دن قبل ایک موٹر سائیکل ریلی پر منصوبہ بند پرتشدد حملے کی وجہ سے جھڑپیں شروع ہونے کے بعد امن و امان کی صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Curfew imposed in Sambalpur اوڈیشہ کے سنبل پور شہر میں کرفیو نافذ

بی جے پی نے خط میں لکھا ہے کہ پولس کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق 12 اپریل کو ایک مخصوص کمیونٹی کے تقریباً 200 لوگوں نے ایک موٹر سائیکل ریلی پر تلواروں، لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ پولیس نے قبول کیا ہے کہ فرقہ وارانہ فساد پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ حملہ آوروں نے فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کے لیے کچھ قابل اعتراض اور ملک مخالف نعرے بھی لگائے۔ اڈیشہ کے سمبل پور میں تشدد کے بعد کرفیو لگا دیا گیا تھا۔ انٹرنیٹ بند تھا۔ اوڈیشہ کے ڈی جی پی سنیل کمار بنسل نے تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا تھا۔ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

بھونیشور: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اوڈیشہ یونٹ نے ہفتہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا، جس میں ہنومان جینتی جلوس کے دوران سنبل پور میں ہوئے تشدد کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کی ریاستی اکائی کے صدر منموہن سمل اور کئی اراکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی کے دستخط شدہ خط میں مرکز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو ہدایت دے کہ وہ سمبل پور میں امن و امان کی بحالی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

اوڈیشہ بی جے پی نے خط میں کہا ہے کہ ہم فرقہ وارانہ تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں اور واقعہ کے پیچھے سازش کا پردہ فاش کرنے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے این آئی اے سے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بی جے پی رہنماوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سنبل پور میں 14 اپریل کو ہنومان جینتی سے دو دن قبل ایک موٹر سائیکل ریلی پر منصوبہ بند پرتشدد حملے کی وجہ سے جھڑپیں شروع ہونے کے بعد امن و امان کی صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Curfew imposed in Sambalpur اوڈیشہ کے سنبل پور شہر میں کرفیو نافذ

بی جے پی نے خط میں لکھا ہے کہ پولس کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق 12 اپریل کو ایک مخصوص کمیونٹی کے تقریباً 200 لوگوں نے ایک موٹر سائیکل ریلی پر تلواروں، لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ پولیس نے قبول کیا ہے کہ فرقہ وارانہ فساد پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ حملہ آوروں نے فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کے لیے کچھ قابل اعتراض اور ملک مخالف نعرے بھی لگائے۔ اڈیشہ کے سمبل پور میں تشدد کے بعد کرفیو لگا دیا گیا تھا۔ انٹرنیٹ بند تھا۔ اوڈیشہ کے ڈی جی پی سنیل کمار بنسل نے تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا تھا۔ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.