انٹر پول نے تیسری بار بھی ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا اور ساتھ ہی انٹر پول سے ان کے خلاف تمام ڈیٹا کو مٹا دینے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائک نے انٹرپول کے فیصلے کے بعد سات منٹ کا ایک ویڈیو انگریزی میں نشر کیا ہے۔ اس کا متعلقہ حصہ یہاں نقل کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائک نے انٹر پول کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔
مسٹر نائک نے کہا 'انٹرپول کا فیصلہ میرے لیے حیران کن نہیں ہے'۔ اس سے بھارتی میڈیا اور عام آدمی کو حیرانی ہوسکتی ہے، تاہم اس سے مجھے حیرت نہیں ہوئی۔ میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔ انٹرپول کی جانب سے شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا۔ اس کے لئے بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔
ذاکر نائک کا مزید کہنا ہے کہ تین برس سے میرے خلاف مقدمات چل رہے ہیں، مگر ابھی تک شواہد اکٹھا نہیں ہو پائے کیوں کہ وہ سب بے بنیاد ہیں۔ مجھے معلوم نہیں کہ مجھ پر جھوٹے الزامات کیوں لگائے جا رہے ہیں۔
ذاکر نائک کا کہنا ہے کہ مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے خلاف پروپگینڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہیں چاہئے کہ حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ وہ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں ۔
نائک نے اپنے ویڈیو بیان میں یہاں تک کہا ہے کہ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لئے ہمت جمع کریں ۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے، یہ میں نہیں کہتا بلکہ یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں۔
انہوں نے مذہبی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے ۔
' سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے ۔ صحیفوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے۔' 'جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔'
'رگ وید کے مطابق سدا سچ بولنا ایک خوبی ہے اور کوئی خوبی سچ سے بہتر نہیں ہوسکتی۔'