ETV Bharat / state

انٹرپول کے فیصلے کے بعد ذاکر نائک نے ویڈیو جاری کیا - ممبئی

ممتاز اسلامی اسکالر و مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف انٹرپول نے مسلسل تیسری بار ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انٹر پول کا ماننا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

انٹرپول کے فیصلے کے بعدذاکر نائک کا ویڈیو جاری
author img

By

Published : Jul 30, 2019, 5:41 PM IST

انٹر پول نے تیسری بار بھی ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا اور ساتھ ہی انٹر پول سے ان کے خلاف تمام ڈیٹا کو مٹا دینے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائک نے انٹرپول کے فیصلے کے بعد سات منٹ کا ایک ویڈیو انگریزی میں نشر کیا ہے۔ اس کا متعلقہ حصہ یہاں نقل کیا جاتا ہے۔

انٹرپول کے فیصلے کے بعدذاکر نائک کا ویڈیو جاری

ڈاکٹر ذاکر نائک نے انٹر پول کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

مسٹر نائک نے کہا 'انٹرپول کا فیصلہ میرے لیے حیران کن نہیں ہے'۔ اس سے بھارتی میڈیا اور عام آدمی کو حیرانی ہوسکتی ہے، تاہم اس سے مجھے حیرت نہیں ہوئی۔ میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔ انٹرپول کی جانب سے شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا۔ اس کے لئے بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔

ذاکر نائک کا مزید کہنا ہے کہ تین برس سے میرے خلاف مقدمات چل رہے ہیں، مگر ابھی تک شواہد اکٹھا نہیں ہو پائے کیوں کہ وہ سب بے بنیاد ہیں۔ مجھے معلوم نہیں کہ مجھ پر جھوٹے الزامات کیوں لگائے جا رہے ہیں۔

ذاکر نائک کا کہنا ہے کہ مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے خلاف پروپگینڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہیں چاہئے کہ حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ وہ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں ۔

نائک نے اپنے ویڈیو بیان میں یہاں تک کہا ہے کہ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لئے ہمت جمع کریں ۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے، یہ میں نہیں کہتا بلکہ یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں۔

انہوں نے مذہبی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے ۔
' سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے ۔ صحیفوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے۔' 'جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔'

'رگ وید کے مطابق سدا سچ بولنا ایک خوبی ہے اور کوئی خوبی سچ سے بہتر نہیں ہوسکتی۔'

انٹر پول نے تیسری بار بھی ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا اور ساتھ ہی انٹر پول سے ان کے خلاف تمام ڈیٹا کو مٹا دینے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائک نے انٹرپول کے فیصلے کے بعد سات منٹ کا ایک ویڈیو انگریزی میں نشر کیا ہے۔ اس کا متعلقہ حصہ یہاں نقل کیا جاتا ہے۔

انٹرپول کے فیصلے کے بعدذاکر نائک کا ویڈیو جاری

ڈاکٹر ذاکر نائک نے انٹر پول کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

مسٹر نائک نے کہا 'انٹرپول کا فیصلہ میرے لیے حیران کن نہیں ہے'۔ اس سے بھارتی میڈیا اور عام آدمی کو حیرانی ہوسکتی ہے، تاہم اس سے مجھے حیرت نہیں ہوئی۔ میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔ انٹرپول کی جانب سے شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا۔ اس کے لئے بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔

ذاکر نائک کا مزید کہنا ہے کہ تین برس سے میرے خلاف مقدمات چل رہے ہیں، مگر ابھی تک شواہد اکٹھا نہیں ہو پائے کیوں کہ وہ سب بے بنیاد ہیں۔ مجھے معلوم نہیں کہ مجھ پر جھوٹے الزامات کیوں لگائے جا رہے ہیں۔

ذاکر نائک کا کہنا ہے کہ مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے خلاف پروپگینڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہیں چاہئے کہ حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ وہ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں ۔

نائک نے اپنے ویڈیو بیان میں یہاں تک کہا ہے کہ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لئے ہمت جمع کریں ۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے، یہ میں نہیں کہتا بلکہ یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں۔

انہوں نے مذہبی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے ۔
' سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے ۔ صحیفوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے۔' 'جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔'

'رگ وید کے مطابق سدا سچ بولنا ایک خوبی ہے اور کوئی خوبی سچ سے بہتر نہیں ہوسکتی۔'

Intro:انٹرپول کے حالیہ فیصلے پر ڈاکٹر ذاکر نائک کا جواب
“انٹرپول کا فیصلہ بالکل بھی حیران کن نہیں ہے ۔ اس سے سڑک پر موجود ہندوستانی میڈیا اور عام آدمی حیران ہوسکتے ہیں ، لیکن اس سے مجھے حیرت نہیں ہوتی ہے ۔ اس کو ان بھارتی ایجنسیوں کو بھی حیرت نہیں کرنی چاہئے جو اپنے دلوں میں جانتے ہیں کہ ان کے الزامات کو ٹھوکر اور فرضی بنایا گیا ہے ۔ آپ اپنا سیاسی ، فرقہ وارانہ کھیل کھیلنے کے لئے انٹرپول حاصل نہیں کرسکتے ہیں ۔ اسے آپ کے دعووں کے کیلئے ثبوت کی ضرورت ہے وہ اس سے انکار کرتے ہیں کیوں کہ ہندوستانی ایجنسیاں ثبوت فراہم کرنے سے قاصر ہیں ۔
میرے وکیل مجھے بتاتے ہیں کہ جب کوئی دہشت گردی کے الزامات میں ملوث ہوتا ہے تو انٹرپول شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس سے انکار کرتا ہے ۔ میرے معاملے میں آر سی این سے انکار کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میرے خلاف ہندوستانی حکومت کے الزامات کس قدر گھٹیا ہیں ۔
یہ کہتے ہوئے کہ ، انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا خود بخود آپ کو دہشت گرد نہیں بناتا ہے ۔ اس کے لئے ابھی بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میرے کیس آفیسرز حقیقت کو جانتے ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے ۔ لیکن وہ بدنام کرنے کیلئے پروپگنڈہ جاری رکھتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے سیاسی مالکان سے مجبور ہیں ۔ وہ حکمران جماعت کے سیاسی ایجنڈے کیلئے اپنا وقت اور ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرتے رہتے ہیں ، جبکہ انہیں حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں ۔
بگڑی ہوئی باتوں کو بنانا اور غلط کو درست کرنے کا ابھی وقت باقی ہے ۔ اگر میرے خلاف شواہد اکٹھا کرنے کے لئے تین سال کافی نہیں تھے ، تو امکان موجود ہے کہ وہ موجود نہیں ہیں ۔ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لئے اتنی ہمت جمع کریں ۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے ۔ حقائق کو پرکھنے کیلئے ریڑھ کی ہڈی تیار کریں اور سچ پر قائم رہیں ۔ میں یہ نہیں کہتا ، یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں ۔ اگر افسران ، بی جے پی کے وزراء اور یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی بھی اپنے اپنے صحیفوں کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں ۔ جس طرح میں قرآن کی پیروی کرتا ہوں ۔ تو ہندوستان ایک عظیم ملک بن جائے گا ۔
یہ کوئی راز نہیں ہے کہ مودی سرکار کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی ہندوستان معاشرتی اور معاشی طور پر دباؤ میں ہے ۔ دنیا ہندوستان کو درپیش معاشرتی منافرت اور آنے والے مالی بحران کی بات کر رہی ہے ۔ یہ اس عظیم قوم کی تاریخ کا بدترین بحران ہے اور آنے والی نسلیں بھی اس خطرہ میں ہیں ۔ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے ، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے ۔
“سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے ۔ صحیفوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے ۔ جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔
رگ وید - 7: 104: 12
“ہمیشہ سچ بولنا واقعی ایک بڑی خوبی ہے ۔ بیشک کچھ بھی نہیں ، کوئی خوبی سچ بولنے سے زیادہ بہتر نہیں ہے ۔
مہابھارت - 8:49:27
میں یہ بات یقینی طور پر جانتا ہوں کہ ایجنسیوں میں انفرادی طور سے بعض افسر اچھے انسان ہیں ۔ آئی آر ایف کے دفاتر میں چھاپوں کے دوران میں ان کے جذبات اور آراء کا محتاج رہا ہوں ۔ این آئی اے کے کچھ افسران نے اس وقت کے آئی آر ایف کے جی ایم منظور شیخ کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ اپنے اعلی افسران کی ہدایات پر عمل پیرا ہیں ، وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملے گا ۔ انہوں نے میری تقریریں سنی تھیں اور جانتے تھے کہ ان کے پاس دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ہے ۔ این آئی اے کے ایک سینئر افسر کو جب ان کے باس نے چوتھی بار میرے لیکچرز سننے کو کہا تو - ہم پُراعتماد تھے کہ اگر وہ اپنے عملے کو ایک بار اور میرے لیکچر سننے کو کہیں تو اس نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ اسلام قبول کر لیں گے
ستیہ میوم جیتے ننترم - سچائی صرف اور صرف جھوٹی باتوں پر فتح حاصل کرتی ہے ۔
منڈکا اپنیشد - 3: 1: 6
مجھے معلوم نہیں کہ مودی سرکار مجھ پر جھوٹے الزامات لگا کر کیا فائدہ اٹھاتی ہے ، مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ دہشت گردی کے نام پر اس جادوگرنی کا کھیل کب تک چلتا رہے گا ۔ مجھے جس بات کا یقین ہے وہ یہ ہے کہ سچ تو میری طرف ہے اور انٹرپول کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سچائی پہلے ہی جیت رہی ہے ۔Body:انٹرپول کے حالیہ فیصلے پر ڈاکٹر ذاکر نائک کا جواب
“انٹرپول کا فیصلہ بالکل بھی حیران کن نہیں ہے ۔ اس سے سڑک پر موجود ہندوستانی میڈیا اور عام آدمی حیران ہوسکتے ہیں ، لیکن اس سے مجھے حیرت نہیں ہوتی ہے ۔ اس کو ان بھارتی ایجنسیوں کو بھی حیرت نہیں کرنی چاہئے جو اپنے دلوں میں جانتے ہیں کہ ان کے الزامات کو ٹھوکر اور فرضی بنایا گیا ہے ۔ آپ اپنا سیاسی ، فرقہ وارانہ کھیل کھیلنے کے لئے انٹرپول حاصل نہیں کرسکتے ہیں ۔ اسے آپ کے دعووں کے کیلئے ثبوت کی ضرورت ہے وہ اس سے انکار کرتے ہیں کیوں کہ ہندوستانی ایجنسیاں ثبوت فراہم کرنے سے قاصر ہیں ۔
میرے وکیل مجھے بتاتے ہیں کہ جب کوئی دہشت گردی کے الزامات میں ملوث ہوتا ہے تو انٹرپول شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس سے انکار کرتا ہے ۔ میرے معاملے میں آر سی این سے انکار کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میرے خلاف ہندوستانی حکومت کے الزامات کس قدر گھٹیا ہیں ۔
یہ کہتے ہوئے کہ ، انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا خود بخود آپ کو دہشت گرد نہیں بناتا ہے ۔ اس کے لئے ابھی بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میرے کیس آفیسرز حقیقت کو جانتے ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے ۔ لیکن وہ بدنام کرنے کیلئے پروپگنڈہ جاری رکھتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے سیاسی مالکان سے مجبور ہیں ۔ وہ حکمران جماعت کے سیاسی ایجنڈے کیلئے اپنا وقت اور ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرتے رہتے ہیں ، جبکہ انہیں حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں ۔
بگڑی ہوئی باتوں کو بنانا اور غلط کو درست کرنے کا ابھی وقت باقی ہے ۔ اگر میرے خلاف شواہد اکٹھا کرنے کے لئے تین سال کافی نہیں تھے ، تو امکان موجود ہے کہ وہ موجود نہیں ہیں ۔ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لئے اتنی ہمت جمع کریں ۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے ۔ حقائق کو پرکھنے کیلئے ریڑھ کی ہڈی تیار کریں اور سچ پر قائم رہیں ۔ میں یہ نہیں کہتا ، یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں ۔ اگر افسران ، بی جے پی کے وزراء اور یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی بھی اپنے اپنے صحیفوں کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں ۔ جس طرح میں قرآن کی پیروی کرتا ہوں ۔ تو ہندوستان ایک عظیم ملک بن جائے گا ۔
یہ کوئی راز نہیں ہے کہ مودی سرکار کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی ہندوستان معاشرتی اور معاشی طور پر دباؤ میں ہے ۔ دنیا ہندوستان کو درپیش معاشرتی منافرت اور آنے والے مالی بحران کی بات کر رہی ہے ۔ یہ اس عظیم قوم کی تاریخ کا بدترین بحران ہے اور آنے والی نسلیں بھی اس خطرہ میں ہیں ۔ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے ، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے ۔
“سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے ۔ صحیفوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے ۔ جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔
رگ وید - 7: 104: 12
“ہمیشہ سچ بولنا واقعی ایک بڑی خوبی ہے ۔ بیشک کچھ بھی نہیں ، کوئی خوبی سچ بولنے سے زیادہ بہتر نہیں ہے ۔
مہابھارت - 8:49:27
میں یہ بات یقینی طور پر جانتا ہوں کہ ایجنسیوں میں انفرادی طور سے بعض افسر اچھے انسان ہیں ۔ آئی آر ایف کے دفاتر میں چھاپوں کے دوران میں ان کے جذبات اور آراء کا محتاج رہا ہوں ۔ این آئی اے کے کچھ افسران نے اس وقت کے آئی آر ایف کے جی ایم منظور شیخ کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ اپنے اعلی افسران کی ہدایات پر عمل پیرا ہیں ، وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملے گا ۔ انہوں نے میری تقریریں سنی تھیں اور جانتے تھے کہ ان کے پاس دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ہے ۔ این آئی اے کے ایک سینئر افسر کو جب ان کے باس نے چوتھی بار میرے لیکچرز سننے کو کہا تو - ہم پُراعتماد تھے کہ اگر وہ اپنے عملے کو ایک بار اور میرے لیکچر سننے کو کہیں تو اس نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ اسلام قبول کر لیں گے
ستیہ میوم جیتے ننترم - سچائی صرف اور صرف جھوٹی باتوں پر فتح حاصل کرتی ہے ۔
منڈکا اپنیشد - 3: 1: 6
مجھے معلوم نہیں کہ مودی سرکار مجھ پر جھوٹے الزامات لگا کر کیا فائدہ اٹھاتی ہے ، مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ دہشت گردی کے نام پر اس جادوگرنی کا کھیل کب تک چلتا رہے گا ۔ مجھے جس بات کا یقین ہے وہ یہ ہے کہ سچ تو میری طرف ہے اور انٹرپول کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سچائی پہلے ہی جیت رہی ہے ۔Conclusion:انٹرپول کے حالیہ فیصلے پر ڈاکٹر ذاکر نائک کا جواب
“انٹرپول کا فیصلہ بالکل بھی حیران کن نہیں ہے ۔ اس سے سڑک پر موجود ہندوستانی میڈیا اور عام آدمی حیران ہوسکتے ہیں ، لیکن اس سے مجھے حیرت نہیں ہوتی ہے ۔ اس کو ان بھارتی ایجنسیوں کو بھی حیرت نہیں کرنی چاہئے جو اپنے دلوں میں جانتے ہیں کہ ان کے الزامات کو ٹھوکر اور فرضی بنایا گیا ہے ۔ آپ اپنا سیاسی ، فرقہ وارانہ کھیل کھیلنے کے لئے انٹرپول حاصل نہیں کرسکتے ہیں ۔ اسے آپ کے دعووں کے کیلئے ثبوت کی ضرورت ہے وہ اس سے انکار کرتے ہیں کیوں کہ ہندوستانی ایجنسیاں ثبوت فراہم کرنے سے قاصر ہیں ۔
میرے وکیل مجھے بتاتے ہیں کہ جب کوئی دہشت گردی کے الزامات میں ملوث ہوتا ہے تو انٹرپول شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس سے انکار کرتا ہے ۔ میرے معاملے میں آر سی این سے انکار کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میرے خلاف ہندوستانی حکومت کے الزامات کس قدر گھٹیا ہیں ۔
یہ کہتے ہوئے کہ ، انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا خود بخود آپ کو دہشت گرد نہیں بناتا ہے ۔ اس کے لئے ابھی بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میرے کیس آفیسرز حقیقت کو جانتے ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے ۔ لیکن وہ بدنام کرنے کیلئے پروپگنڈہ جاری رکھتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے سیاسی مالکان سے مجبور ہیں ۔ وہ حکمران جماعت کے سیاسی ایجنڈے کیلئے اپنا وقت اور ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرتے رہتے ہیں ، جبکہ انہیں حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں ۔
بگڑی ہوئی باتوں کو بنانا اور غلط کو درست کرنے کا ابھی وقت باقی ہے ۔ اگر میرے خلاف شواہد اکٹھا کرنے کے لئے تین سال کافی نہیں تھے ، تو امکان موجود ہے کہ وہ موجود نہیں ہیں ۔ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لئے اتنی ہمت جمع کریں ۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے ۔ حقائق کو پرکھنے کیلئے ریڑھ کی ہڈی تیار کریں اور سچ پر قائم رہیں ۔ میں یہ نہیں کہتا ، یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں ۔ اگر افسران ، بی جے پی کے وزراء اور یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی بھی اپنے اپنے صحیفوں کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں ۔ جس طرح میں قرآن کی پیروی کرتا ہوں ۔ تو ہندوستان ایک عظیم ملک بن جائے گا ۔
یہ کوئی راز نہیں ہے کہ مودی سرکار کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی ہندوستان معاشرتی اور معاشی طور پر دباؤ میں ہے ۔ دنیا ہندوستان کو درپیش معاشرتی منافرت اور آنے والے مالی بحران کی بات کر رہی ہے ۔ یہ اس عظیم قوم کی تاریخ کا بدترین بحران ہے اور آنے والی نسلیں بھی اس خطرہ میں ہیں ۔ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے ، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے ۔
“سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے ۔ صحیفوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے ۔ جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔
رگ وید - 7: 104: 12
“ہمیشہ سچ بولنا واقعی ایک بڑی خوبی ہے ۔ بیشک کچھ بھی نہیں ، کوئی خوبی سچ بولنے سے زیادہ بہتر نہیں ہے ۔
مہابھارت - 8:49:27
میں یہ بات یقینی طور پر جانتا ہوں کہ ایجنسیوں میں انفرادی طور سے بعض افسر اچھے انسان ہیں ۔ آئی آر ایف کے دفاتر میں چھاپوں کے دوران میں ان کے جذبات اور آراء کا محتاج رہا ہوں ۔ این آئی اے کے کچھ افسران نے اس وقت کے آئی آر ایف کے جی ایم منظور شیخ کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ اپنے اعلی افسران کی ہدایات پر عمل پیرا ہیں ، وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملے گا ۔ انہوں نے میری تقریریں سنی تھیں اور جانتے تھے کہ ان کے پاس دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ہے ۔ این آئی اے کے ایک سینئر افسر کو جب ان کے باس نے چوتھی بار میرے لیکچرز سننے کو کہا تو - ہم پُراعتماد تھے کہ اگر وہ اپنے عملے کو ایک بار اور میرے لیکچر سننے کو کہیں تو اس نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ اسلام قبول کر لیں گے
ستیہ میوم جیتے ننترم - سچائی صرف اور صرف جھوٹی باتوں پر فتح حاصل کرتی ہے ۔
منڈکا اپنیشد - 3: 1: 6
مجھے معلوم نہیں کہ مودی سرکار مجھ پر جھوٹے الزامات لگا کر کیا فائدہ اٹھاتی ہے ، مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ دہشت گردی کے نام پر اس جادوگرنی کا کھیل کب تک چلتا رہے گا ۔ مجھے جس بات کا یقین ہے وہ یہ ہے کہ سچ تو میری طرف ہے اور انٹرپول کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سچائی پہلے ہی جیت رہی ہے ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.