ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں گذشتہ پانچ برسوں سے ہندو اور مسلم لڑکیاں ایک ساتھ فٹ بال کی مشق کر رہی ہیں۔ Football Match Wearing Hijab and Dupatta اس مشق کے دوران مسلم لڑکیاں حجاب جب کہ ہندو لڑکیاں دوپٹہ میں ہوتی ہیں۔
اگرچہ دونوں مذاہب کی لڑکیاں ایک ساتھ کھیل رہی ہیں لیکن آج کے حالات ان پر بالکل اثر انداز نہیں ہو رہے ہیں۔
مسلم لڑکیوں کے حجاب پہننے کا معاملہ اس وقت پورے میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ حجاب کی مخالفت ریاست کرناٹک سے ہوئی اور یہ آگ آہستہ آہستہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی پھیل رہی ہے۔
کرناٹک کے اُڈوپی میں ایک کالج میں باحجاب طالبات کو کیمپس میں داخلہ دینے سے انکار کر دیا گیا تھا جس کے بعد یہ معاملہ کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
تاہم اس معاملے کا کوئی بھی اثر مہاراشٹر کے میں نہیں پڑا جہاں ہندو اور مسلم لڑکیاں ساتھ میں فٹبال پریکٹس کرتی ہیں۔ اس دوران مسلم لڑکیاں حجاب میں رہتی ہیں لیکن اس سے کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے۔
یہ انوکھا نظارہ ممبئی سے متصل ممبرا میں دیکھا جا سکتا ہے، جو ہمیشہ ہندو مسلم اتحاد کا مرکز رہا ہے۔ Football Match Wearing Hijab and Dupatta in Mumbra پریکٹس کے دوران مسلمان لڑکیاں حجاب پہنتی ہیں جبکہ ہندو لڑکیاں دوپٹہ باندھ کر مشق کرتی نظر آتی ہیں۔
اس تعلق سے کوچ صبا شیخ نے بتایا کہ 'چونکہ دونوں برادریوں کی لڑکیاں ایک دوسرے کے رسم و رواج کا احترام کرتی ہیں اس لیے ان کے درمیان کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔
ٹرینر نے کہا کہ دونوں برادری کی لڑکیاں تہواروں پر ایک دوسرے کے گھر جاتی ہیں اور ان خوشیوں میں شامل ہوتی ہیں جس نے ان کے درمیان پیار اور محبت کا رشتہ قائم کر دیا ہے۔