کورونا وائرس کے تعلق سے حکومت کی جانب سے جاری نئی گائیڈ لائنز سے ہر خاص و عام پریشان ہے۔ اس لیے شہر مالیگاؤں میں رمضان المبارک کے پیش نظر کاروباری افراد اور دکاندار لاک ڈاؤن کی مخالفت پر آمادہ ہے اور سیاسی رہنما سٹرکوں پر احتجاج کرنے میں مصروف نظر آرہے ہیں۔
اس تعلق سے جنتادل سیکولر کی کار گزار صدر شان ہند نہال احمد کی قیادت میں نقاب پوش خواتین نے لاک ڈاؤن کی سخت الفاظ میں مخالفت کی اور خواتین نے تالی، تھالی اور ڈبہ بجا کر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور انتظامیہ کو ایک مطالباتی مکتوب دیا۔
اس ضمن میں شان ہند نہال احمد نے کہا کہ ہفتہ واری لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو کو مالیگاؤں شہر کی عوام نے قبول کیا تھا۔اور اسی کے ساتھ لوگ زندگی گزار رہے تھے تو پھر اچانک پولیس انتظامیہ سختی کا برتاؤ کیوں اختیار کرنے لگیں۔
اور انہوں نے سخت الفاظ میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریبوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ان پریشانیوں کو ذہن میں رکھ کر لاک ڈاؤن جیسے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
شان ہند نے کہا کہ شہر میں لاک ڈاؤن کے باوجود حکومت نے کس طرح کا کوئی مالی تعاؤن مزدوروں یا روزانہ کمانے والوں کو فراہم نہیں کیا ہے۔ پہلے حکومت ان کو ماہانہ امداد فراہم کرے اس کے بعد لاک ڈاؤن جیسا قدم اٹھائے۔
احتجاج میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ ہم پہلے لاک ڈاؤن کے نقصان سے ابھی تک باہر نہیں نکل پائے ہیں کہ پھر حکومت نے لاک ڈاؤن نافذ کردیا، اس طرح سے اچانک لاک ڈاؤن کرنے سے لوگوں کو خاص کرکے خواتین کو حد سے بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کیونکہ شوہر کما کر لاتا ہے تب خواتین گھر کو چلاتی ہیں۔ان کا یہی کہنا ہے کہ حکومت مکمل لاک ڈاؤن نہ لگائے کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے لوگ زندگی گزار رہے ہیں۔