ETV Bharat / state

Aurangabad Renamed اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے کے خلاف خواتین کا احتجاج

مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں اورنگ آباد نامانتر مخالف کمیٹی کے بینر تلے شہر کا نام تبدیل کئے جانے کے خلاف احتجاج جاری ہے، اس احتجاج میں سبھی مذاہب کے مرد حضرات شرکت کررہے ہیں تو وہیں خواتین بھی نام کی تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

author img

By

Published : Mar 4, 2023, 7:39 PM IST

خواتین کا احتجاج
خواتین کا احتجاج
خواتین کا احتجاج

مرکزی حکومت کی جانب سے اورنگ آباد کا نام کو تبدیل کرنے کے معاملہ میں این او سی دی گئی ہے، جس کے بعد بڑے پیمانے پر اورنگ آباد کے سرکاری دفاتر میں شہر کا نام تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے، لیکن معاملہ عدالت میں زیرغور ہے۔ شہر کے نام کی تبدیلی کو لے کر کہیں خوشی منائی جارہی ہے تو کسی حلقہ کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اورنگ آباد ضلع کلکٹر دفتر کے روبرو اورنگ آباد نامانتر مخالف کمیٹی کے بینر تلے احتجاج کیا جارہا ہے۔ اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی کو لے کر شہر کی کئی ساری سیاسی و سماجی تنظیمیں مخالفت کر رہی ہیں، اورنگ آباد نامانتر مخالف کمیٹی میں مرد حضرات کے ساتھ ساتھ خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے خواتین نے کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکوم سیاست کر رہی ہے، عوام کی پریشانیوں کو لے کر دونوں ہی حکومت سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ملک میں بے روزگاری دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، مہنگائی ریکارڈ توڑ رہی ہے اور حکومت شہروں کے نام تبدیل کرنے میں لگی ہوئی ہے ۔موجودہ دور میں سیاسی پارٹیاں تر قیا تی امور انجام دینے کے بجائے شہروں کے نام بدل رہی ہے، جس سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔حکومت کو شہروں کے نام بدلنے کے لئےکروڑوں روپے کا خرچ آئیگا۔
خواتین کا کہنا ہے کہ شہر کا نام تو تبدیل ہو جائیگا لیکن اس کے بعد عوام کو قطار میں کھڑے کر آدھار کارڈ، لائسنس، راشن کارڈ اور دوسرے ضروری دستاویزات کو درست کرنا ہوگا اس کے لئے بھی عوام کی ہی جیب خالی ہو گی۔ اورنگ آباد کا نیا نام سے چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلاف احتجاج پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک شہر کا نام اورنگ آباد نہیں کر دیا جاتا تب تک وہ احتجاج کرتی رہیں گی۔

مزید پڑھیں:Aurangabad is Now Chhatrapati Sambhaji Nagar اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کے عرضی گزار مشتاق احمد سے خاص بات چیت

خواتین کا احتجاج

مرکزی حکومت کی جانب سے اورنگ آباد کا نام کو تبدیل کرنے کے معاملہ میں این او سی دی گئی ہے، جس کے بعد بڑے پیمانے پر اورنگ آباد کے سرکاری دفاتر میں شہر کا نام تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے، لیکن معاملہ عدالت میں زیرغور ہے۔ شہر کے نام کی تبدیلی کو لے کر کہیں خوشی منائی جارہی ہے تو کسی حلقہ کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اورنگ آباد ضلع کلکٹر دفتر کے روبرو اورنگ آباد نامانتر مخالف کمیٹی کے بینر تلے احتجاج کیا جارہا ہے۔ اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی کو لے کر شہر کی کئی ساری سیاسی و سماجی تنظیمیں مخالفت کر رہی ہیں، اورنگ آباد نامانتر مخالف کمیٹی میں مرد حضرات کے ساتھ ساتھ خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے خواتین نے کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکوم سیاست کر رہی ہے، عوام کی پریشانیوں کو لے کر دونوں ہی حکومت سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ملک میں بے روزگاری دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، مہنگائی ریکارڈ توڑ رہی ہے اور حکومت شہروں کے نام تبدیل کرنے میں لگی ہوئی ہے ۔موجودہ دور میں سیاسی پارٹیاں تر قیا تی امور انجام دینے کے بجائے شہروں کے نام بدل رہی ہے، جس سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔حکومت کو شہروں کے نام بدلنے کے لئےکروڑوں روپے کا خرچ آئیگا۔
خواتین کا کہنا ہے کہ شہر کا نام تو تبدیل ہو جائیگا لیکن اس کے بعد عوام کو قطار میں کھڑے کر آدھار کارڈ، لائسنس، راشن کارڈ اور دوسرے ضروری دستاویزات کو درست کرنا ہوگا اس کے لئے بھی عوام کی ہی جیب خالی ہو گی۔ اورنگ آباد کا نیا نام سے چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلاف احتجاج پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک شہر کا نام اورنگ آباد نہیں کر دیا جاتا تب تک وہ احتجاج کرتی رہیں گی۔

مزید پڑھیں:Aurangabad is Now Chhatrapati Sambhaji Nagar اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کے عرضی گزار مشتاق احمد سے خاص بات چیت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.