اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے 25 کلو میٹر فاصلے پر خلدآباد قصبہ واقع ہے جہاں پر بڑے پیمانے پر روایتی انداز میں ہاتھ سے سیوئیاں بنائی جاتی ہے۔ یہاں پر آج بھی کئی گھروں میں ہاتھوں سے سیوئیاں بنائی جاتی ہے۔ سیوئیاں بنانے والی خواتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہاتھوں سے سیویاں بنانے کا ہنر اپنے پرکھوں سے سیکھا ہے جو نسل در نسل آج بھی جاری ہے۔
جانیے کس انداز میں اور کن کن چیزیں سے بنائی جاتی ہے سیویاں:
اس سلسلے میں خواتین نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے سوئیاں بنانے کے طریقے پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہاکہ سیوئیاں بنانے کا طریقہ پہلے گیہوں آٹے کی چکی پر پیسا کر لانا رہتا ہے پھر اس سے دو بار یار آٹے کو کپڑا لگا کر چلنا پڑتا ہے بعد میں اسے طرح جو کی مدد سے ایک مقدار میں میں تولا جاتا ہے ۔گیہوں کا آٹا پانی میں بھیگا لیا جاتا ہے ۔اس میں ایک مقدار میں نمک ڈال کر کچھ دیر کے لئے بھیگا لیا جاتا ہے بعد میں اسے سیلبتے پر کوٹہ جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آٹے کا کچھ حصہ لے کر ہاتھوں سے سیل بیل کیا جاتا ہے۔ اس پر گیلا کپڑا رکھا جاتا ہے۔ کچھ دیر کے بعد دونوں ہاتھوں سے سیویوں کے باریک تاروں کو اٹھا کر باسے پر ڈالنا پڑتا ہے۔اس کے بریک بڑی کا ریزہ کھولا جاتا ہے۔ کچھ دیر بعد اس سے باسے سے اتار کر دائرہ نما سیویاں بنائی جاتی ہے ۔
سیوئیاں بنانے والوں کا کہنا ہے کہ اگر موسم اچھا رہا تو سیوئیاں بہت ہی اچھی بنتی ہے اگر موسم سرد یا بارش والا رہا تو سیوئیاں بنانے میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی کا اثر روایتی انداز میں بنانے والی سیوئیاں پر بھی پڑا ہے۔ پہلے گیہوں 15 سے 20 روپے فی کلو ملتا تھا لیکن اب یہ قیمت چالیس سے پینتالیس روپے فی کلو ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی سیویاں بنانے کے لئے تیل یا گھی کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔مہنگائی کے بعد اب روایتی انداز میں ہاتھ سے بننے والی سیویاں کی بھی قیمت بڑھ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Free Ration Kits Distribution صفا بیت المال کی جانب سے غریب اور ضرورت مندوں میں راشن کٹ تقسیم
خاتون کا کہنا ہے کہ پہلے ہاتھ سے بنی سیویاں 120 سے 150روپے فی کلو فروخت ہوتی تھی لیکن اب اس کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔ اب یہ سیویاں 180 روپیہ سے 250 روپے فی کلو بیک رہی ہے۔ قیمت بڑھ جانے کے بعد آج بھی ان سیویوں کی بازاروں میں مانگ زیادہ ہے۔ ویسے تو خلد آباد کی بنائی سوئیاں ملک کے مختلف علاقوں میں فروخت کی جاتی ہے لیکن خاص کرکے اورنگ آباد اور ممبئی میں خلد آباد کی بنی سیویوں کی زیادہ مانگ ہے۔