اورنگ آباد: اورنگ آباد ضلع کے کنٹر تعلقہ کے سیل گاؤں میں پولیس کے ذریعہ ایک خاتون کی پٹائی کے خلاف احتجاج کے لیے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کی قیادت میں کنٹر میں ایک مورچہ نکالا جائے گا۔ یہ مارچ منگل کو نکالا جانا تھا اور ایم آئی ایم نے شہریوں سے بڑی تعداد میں شرکت کی درخواست بھی کی تھی۔ شیل گاؤں کی ایک 38 سالہ خاتون شبانہ پٹیل کو ایک خاتون پولیس افسر اور کچھ عملے نے بے دردی سے پیٹا۔ اس عورت کو جسم پر نشان پڑنے تک مار پیٹ کی گئی۔ جب امتیاز جلیل کو اس واقعہ کا علم ہوا تو انہوں نے اورنگ آباد رورل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ منیش کلوانیہ سے متعلقہ پولیس افسران اور ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں، امتیاز جلیل نے ریاستی وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، خواتین کمیشن کو ٹویٹ کیا تھا اور متعلقہ لوگوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن اب تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
امتیاز جلیل نے الزام لگایا ہے کہ شبانہ پٹیل کو دو برادریوں کی خواتین کے درمیان لڑائی کے بعد پشور پولیس اسٹیشن کی خاتون پولیس انسپکٹر کومل شندے سمیت چار پولیس والوں نے بے دردی سے مارا پیٹا ہے۔ ایم پی امتیاز جلیل پولیس کی اس بربریت کے خلاف منگل کو اورنگ آباد سے کنٹر تک مارچ نکالنے والے تھے۔ متاثرہ خاتون امتیاز جلیل سے ملاقات کی اور انہیں مار پیٹ اور جسم پر موجود شدید زخمی دکھائے۔ اس کے بعد امتیاز جلیل نے متعلقہ خاتون کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منیش کلوانیہ کے پاس بھیج دیا۔ اس وقت پولیس سپرنٹنڈنٹ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور کارروائی کا یقین دلایا۔ لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی تھی۔
پشور پولیس اسٹیشن کے پی آئی کومل شندے اور چار دیگر پولیس اہلکار مبینہ طور پر خاتون کے گھر میں گھس گئے اور اس کی پٹائی کی۔ مذکورہ خاتون نے ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جس نے دو برادریوں کے درمیان تصادم کے بعد پولیس جیپ کو روک کر ہنگامہ آرائی کی۔ الزام ہے کہ اسی غصے کی وجہ سے خاتون شبانہ پٹیل کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی۔ اس دوران امتیاز جلیل نے پولیس کی پٹائی میں شدید زخمی شبانہ کی تصاویر قومی انسانی حقوق کمیشن، خواتین کمیشن اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو بھیجی تھی۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ پولیس کے پاس خاتون کو تھرڈ ڈگری میں ٹارچر کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
اس کے علاوہ مرد پولیس نے خاتون کو کس طرح زدوکوب کیا؟ امتیاز نے یہ بھی کہا کہ اگر متعلقہ پولیس افسران اور ملازمین کے خلاف مناسب کارروائی نہ کی گئی تو عدالت میں شکایت دائر کی جائے گی۔ اس معاملے کو لے کر اورنگ آباد ریجن انسپیکٹر جنرل آف پولیس گیانیشور چوہان نے کہا ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور قصور وار پولیس والوں پر کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ قصور وار پولیس والوں پر کارروائی کی جائے۔ جس کے بعد ایم پی امتیاز جلیل نے اپنا احتجاج واپس لینے کا یقین دلایا۔