ضیاء الدین صدیقی کا کہنا ہے کہ 20 سال کے بعد ہی صحیح لیکن عدالت سے انہیں انصاف ملا ہے لیکن ان 20 برسوں میں ہمارا سب کچھ برباد ہوگیا۔
سیمی کے کارکنان کے نام پر گجرات کی سورت میں گرفتار کیے گئے 127 افراد کو 20 سال بعد سورت کی سیشن کورٹ سے باعزت بری کیا گیا ہے۔
باعزت بری ہونے والوں میں سن رسیدہ عالم دین مولانا عطاء الرحمن وجدی بھی شامل ہیں، جن کی عمر آج تقریباً 46 سال ہیں۔
ان سینکڑوں افراد میں اورنگ آباد کے ضیاء الدین صدیقی اور جالنہ کے الیاس کچی بھی شامل ہیں، جنہیں عدالت میں کلین چیٹ دی ہے یہ فیصلہ چھ مارچ کو سنایا گیا۔
مزید پڑھیں:
ترکمان گیٹ کی تاریخ اور مزار
ضیاء الدین صدیقی نے ایک پریس کانفرنس میں اس کی روداد بیان کی اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ کل بھی بے قصور تھے اور آج بھی بے قصور ہیں اب عدالت نے بھی اس پر مہر لگا چکی ہے۔