ETV Bharat / state

Jalgaon Mosque 'ایرنڈول جامع مسجد کے تحفظ کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی' - وزیر اوقاف عبدالستار

ریاستی وزیرعبدالستار نے کہا کہ ہم نے ایک کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی اس کمیٹی کو سبگدوش چیف جسٹس کی نگرانی میں رکھا جائیگا وزیر اوقاف نے یہ بھی کہا کہ اس کمیٹی کا مقصد یہ ہے کہ مسجد کو لیکر جس طرح کلکٹر نے حکم صادر کیا تھا

ایرنڈول جامع مسجد کے تحفظ کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی
ایرنڈول جامع مسجد کے تحفظ کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی
author img

By

Published : Jul 24, 2023, 8:00 PM IST

ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے جلگاؤں کے ایرنڈول جامع مسجد کو لیکر وزیر اوقاف عبدالستار نے کہاکہ ممبئی ہائی کورٹ میں ایک پل کے لیے بھی نہیں ٹک سکا اس طرح کی بے بنیاد دعووں کی قلعی کھل سکے۔مسجد کو لیکر ہمیشہ کے لیے ایسا قانون نافذ کر دیا جائیگا جس سے مسجد کے وجود کو کسی طرح کا کوئی خطرہ نہ ہو۔

غور طلب ہے کہ ایرنڈول کی جامع مسجد پانڈو واڈہ سنگھرش سمیتی نے دعوہ کیا تھا کہ یہ مسجد ہندو مذہبی ڈھانچے کو منہدم کر کے تعمیر کی گئی ہے اس بات کو لیکر سمیتی کے کارکنان نے کلکٹر کے پاس شکایت کی۔ اس شکایت کے بعد کلکٹر نے بنا مسجد انتظامیہ کی سنوائی کے ہی یکطرفه حکم صادر کرتے ہوئی دفعہ 144 کا حوالہ دیکر مسجد میں قفل لگا دیا۔

مسجد انتظامیہ نے جب کلکٹر کا یہ رویہ دیکھا تو اُنہوں نے ممبئی ہائی کورٹ میں ارضی داخل کی ہائی کورٹ نے اس معاملے میں کلکٹر کے فرمان پر روک لگاتے ہوئی مسجد کو پھر سے کھولنے اور نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں :Online Gambling کرکٹ بکی کالا دھن چھوڑ کر فرار، پولیس چھاپے میں 14 کلو سونا، 200 کلو چاندی، 17 کروڑ نقد برآمد

مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر وجاہت مرزا نے کہا کہ یہ ملکیت وقف کی ہے اس پر کسی اور محکمہ یہ کلکٹر کو سنوائی کرنے کا حق ہی نہیں ہے باوجود اس کے اس معاملے میں کلکٹر نے یکطرفه سنوائی کرتے ہوئے فیصلہ بھی سنا دیا۔ اگر وقف کی ملکیت کا فیصلہ کلکٹر کرتے ہیں تو وقف ٹریوبنل کس لیے ہے۔

ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے جلگاؤں کے ایرنڈول جامع مسجد کو لیکر وزیر اوقاف عبدالستار نے کہاکہ ممبئی ہائی کورٹ میں ایک پل کے لیے بھی نہیں ٹک سکا اس طرح کی بے بنیاد دعووں کی قلعی کھل سکے۔مسجد کو لیکر ہمیشہ کے لیے ایسا قانون نافذ کر دیا جائیگا جس سے مسجد کے وجود کو کسی طرح کا کوئی خطرہ نہ ہو۔

غور طلب ہے کہ ایرنڈول کی جامع مسجد پانڈو واڈہ سنگھرش سمیتی نے دعوہ کیا تھا کہ یہ مسجد ہندو مذہبی ڈھانچے کو منہدم کر کے تعمیر کی گئی ہے اس بات کو لیکر سمیتی کے کارکنان نے کلکٹر کے پاس شکایت کی۔ اس شکایت کے بعد کلکٹر نے بنا مسجد انتظامیہ کی سنوائی کے ہی یکطرفه حکم صادر کرتے ہوئی دفعہ 144 کا حوالہ دیکر مسجد میں قفل لگا دیا۔

مسجد انتظامیہ نے جب کلکٹر کا یہ رویہ دیکھا تو اُنہوں نے ممبئی ہائی کورٹ میں ارضی داخل کی ہائی کورٹ نے اس معاملے میں کلکٹر کے فرمان پر روک لگاتے ہوئی مسجد کو پھر سے کھولنے اور نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں :Online Gambling کرکٹ بکی کالا دھن چھوڑ کر فرار، پولیس چھاپے میں 14 کلو سونا، 200 کلو چاندی، 17 کروڑ نقد برآمد

مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر وجاہت مرزا نے کہا کہ یہ ملکیت وقف کی ہے اس پر کسی اور محکمہ یہ کلکٹر کو سنوائی کرنے کا حق ہی نہیں ہے باوجود اس کے اس معاملے میں کلکٹر نے یکطرفه سنوائی کرتے ہوئے فیصلہ بھی سنا دیا۔ اگر وقف کی ملکیت کا فیصلہ کلکٹر کرتے ہیں تو وقف ٹریوبنل کس لیے ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.