مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کو کوما کی حالت سے باہر نکالنے اور ہزاروں ایکڑ وقف اراضی پر ناجائز طریقے سے قابض سفید پوش چہروں کا پردہ فاش ہونے کے آثار نظر آرہے ہیں۔
وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی موجودگی میں ممبئی میں ایک اعلی سطح کی میٹنگ عنقریب ہوگی۔ اس میٹنگ میں چیف سکریٹری سمیت تمام متعلقہ محکمہ جات کے اعلی افسران شرکت کریں گے ، اس بات کی جانکاری وقف بورڈ رکن و ایم پی امتیاز جلیل نے دی۔
مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بو رڈ ملک کا ایسا واحد بورڈ ہے جس کے پاس ترانوے ہزار ایکڑ اراضی ہے لیکن یہ اراضی صرف سرکاری دستاویزات تک محدود ہے۔حقیقت یہ ہیکہ بورڈ کی ستر فیصد اراضی پر ناجائز قبضہ جات ہیں ، حکومتوں کی مہربانی سے وقف بورڈ کو فعال و کارکرد بنانے کی کبھی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی، یہی وجہ ہیکہ بورڈ ملازمین و افسران کی تعداد بھی محض دو درجن تک محدود ہوکر رہ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی: رہائشی عمارت کی 19ویں منزل میں لگی آگ
پہلی مرتبہ بورڈ کے ارکان کی تعداد گیارہ تک پہنچی ہے ، نئی باڈی میں شامل ارکان کے ایک نمائندہ وفد نے اس سلسلے میں این سی پی سربراہ شرد پوار اور ریاست کے وزیر داخلہ دلیپ وڑسے پاٹل سے ملاقاتیں کیں۔
وقف بورڈ کی گورننگ باڈی کی حالیہ میٹنگوں میں ٹھوس اقدامات کا نتیجہ یہ ہوا کہ چھ مختلف معاملات میں پہلی مرتبہ ایف آئی آر درج کیے گئے ، بوگس این او سی کے معاملے منظر عام پر آئے اور ہیرا پھیری میں ملوث چہروں کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنایا گیا۔ بورڈ کےارکان کا کہنا ہیکہ ایسے تمام معاملات کی سی آئی ڈی جانچ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس لیے وزیر داخلہ سے بھی ملاقات کی گئی۔