ETV Bharat / state

'ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ قانون معذور ہو چکا ہے' - دہلی تشدد کی مذمت

مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے نائب صدر و سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے دہلی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اپنے رد عمل میں بات چیت کے دوران مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

'ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ قانون معذور ہو چکا ہے'
'ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ قانون معذور ہو چکا ہے'
author img

By

Published : Feb 29, 2020, 2:49 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 11:10 PM IST

سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ 'حکومت سے وابستہ افراد ہی جب فسادات کے لئے اکسائیں اور پولیس نظم نسق بنائے رکھنے کے برعکس سر پسند عناصر کے ساتھ پتھر اور گولی چلائے تو آئین و جمہوریت کیسے محفوظ رہے گی۔ آج ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ قانون معذور ہو چکا ہے۔'

سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ 'دہلی جل رہی تھی اور آئیں و قانون کی سلامتی کی حلف لینے والے سو رہے تھے۔ حکومت شائد اپنے حامیوں کے ذریعہ کیے جا رہے تشدد پر خوش ہورہی تھی کہ کس طرح قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ جہاں تک انتظامیہ کی بات ہے وہ حکومت کے ماتحت ہوتی ہے تو وہ آنکھ بند کر حکومت کے غیر آئینی کاموں پر پردہ ڈالتی ہے۔ وہیں دہلی جلتی رہی و مذہبی مقامات و پاک کتابوں کو جلایا جاتا رہا اور انسانوں کی جانیں جارہی تھی مگر حکومت خاموش تماشائی نظر آئی۔'

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پولیس سر پسند عناصر کو روکنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے صرف مظاہرین پر لاٹھی چلاتی نظر آئی۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح زمین پر گرے زخمی مظاہرین کو ڈنڈوں سے پیٹ کر انسانیت کو تار تار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جب قانون کے محافظ ہی قانون شکنی کرے تو ملک و معاشرے کا کیا ہوگا یہ ایک اہم سوال ہے۔ یہاں دہلی کے وزیر اعلی کیجری وال کا کردار بھی کم مشتبہ نہیں ہے جنہوں نے تشدد روکنے کی ذمہ داری مرکز پر ڈال کر خود تماشائی بنے ہوئے تھے، شائد وہ سڑکوں پر نکلتے تو دہلی جلنے سے بچ جاتی۔

انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ تشدد کی تحقیقات کراکر خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔اب صرف عدالت سے ہی انصاف کی امید ہے نہیں تو انتظامیہ حکومت کے دباو میں بے گناہوں کے خلاف کارروائی سے پیچھے نہیں رہے گا۔

سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ 'حکومت سے وابستہ افراد ہی جب فسادات کے لئے اکسائیں اور پولیس نظم نسق بنائے رکھنے کے برعکس سر پسند عناصر کے ساتھ پتھر اور گولی چلائے تو آئین و جمہوریت کیسے محفوظ رہے گی۔ آج ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ قانون معذور ہو چکا ہے۔'

سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ 'دہلی جل رہی تھی اور آئیں و قانون کی سلامتی کی حلف لینے والے سو رہے تھے۔ حکومت شائد اپنے حامیوں کے ذریعہ کیے جا رہے تشدد پر خوش ہورہی تھی کہ کس طرح قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ جہاں تک انتظامیہ کی بات ہے وہ حکومت کے ماتحت ہوتی ہے تو وہ آنکھ بند کر حکومت کے غیر آئینی کاموں پر پردہ ڈالتی ہے۔ وہیں دہلی جلتی رہی و مذہبی مقامات و پاک کتابوں کو جلایا جاتا رہا اور انسانوں کی جانیں جارہی تھی مگر حکومت خاموش تماشائی نظر آئی۔'

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پولیس سر پسند عناصر کو روکنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے صرف مظاہرین پر لاٹھی چلاتی نظر آئی۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح زمین پر گرے زخمی مظاہرین کو ڈنڈوں سے پیٹ کر انسانیت کو تار تار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جب قانون کے محافظ ہی قانون شکنی کرے تو ملک و معاشرے کا کیا ہوگا یہ ایک اہم سوال ہے۔ یہاں دہلی کے وزیر اعلی کیجری وال کا کردار بھی کم مشتبہ نہیں ہے جنہوں نے تشدد روکنے کی ذمہ داری مرکز پر ڈال کر خود تماشائی بنے ہوئے تھے، شائد وہ سڑکوں پر نکلتے تو دہلی جلنے سے بچ جاتی۔

انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ تشدد کی تحقیقات کراکر خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔اب صرف عدالت سے ہی انصاف کی امید ہے نہیں تو انتظامیہ حکومت کے دباو میں بے گناہوں کے خلاف کارروائی سے پیچھے نہیں رہے گا۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 11:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.