مالیگاؤں شاہین باغ میں خواتین گزشتہ 61 دنوں سے سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں لیکن آج جنتا کرفیو ہونے کی وجہ سے محض پانچ خواتین ہی نظر آئیں تاہم اس دوران انہوں نے اس احتجاج میں ایک علامتی جنازہ بھی رکھا تھا جس پر گو کورونا، گو سی اے اے،گو این آر سی اور گو این پی آر لکھا ہوا تھا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرت ہوئے مالیگاؤں شاہین باغ (حسین سیٹھ کمپاونڈ) کے ذمہ دار یوسف الیاس نے بتایا کہ پولس نے ہم پر کیس درج کیا ہے اور مسلسل اس دھرنے کو ختم کرنے کے لیے دباؤ بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'مالیگاؤں شہر کا یہ شاہین باغ پرائیوٹ ملکیت پر ہو رہا ہے جنتا کرفیو کے پیش نظر صرف چار بزرگ خواتین کو بٹھایا گیا تھا تاہم معمول کے مطابق خواتین شہر اس احتجاج کو اپنا وقت دیتی ہیں۔
اس احتجاج میں خواتی ن کے لیے ماسک اور سینیٹائیزر کا نظم بھی کیا گیا ہے۔
مالیگاؤں شاہین باغ کی ایک خاتون نے کہا کہ 'ہمیں کورونا وائرس سے ڈر نہیں لگتا ہے یہ حکومت کی چال بازی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ میں پیٹرول بم پھینکا گیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور جب تک حکومت یہ متنازع قانون واپس نہیں لیتی ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔