ETV Bharat / state

'حزب اختلاف اور مرکز کے ہتھکنڈوں کو سمجھیں، ہوشیار رہیں'

اطلاعات کے مطابق این سی پی کے سربراہ شردپوار کی یشونت رائے چوہان ہال میں این سی پی وزیروں کی ایک میٹنگ کے دوران این آئی اے کے ذریعہ سچن وازے معاملے میں چل رہی تفتیش بھی موضوع بحث رہی۔

sharad pawar
sharad pawar
author img

By

Published : Mar 16, 2021, 11:01 PM IST

مرکزی ایجنسی این آئی اے کے ذریعہ اینٹیلیا دھماکے کےمعاملے کی تحقیقات کرتے ہوئے اسسٹنٹ پولس انسپکٹر سچن وازے کو گرفتار کرنے کے بعد سے صوبہ کی سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اپوزیشن خاص طور پر بی جے پی طرح طرح کے پروپیگنڈے استعمال کرکے ادھو سرکار کو تنقید کا مسلسل نشانہ بنا نے کے لئے کوشاں ہیں تو دوسری جانب برسر اقتدار مہا وکاس آگھاڑی اس معاملے کی روک تھام کے لئے محتاط اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔

اس پس منظر این سی پی کے سربراہ شردپوار اور ریاستی وزیر اعلی نے میٹنگ میں بہت سارے مسائل پر بات چیت کیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق این سی پی کے سربراہ شردپوار نے یشونت رائے چوہان ہال میں این سی پی وزیروں کی ایک میٹنگ کے دوران این آئی اے کے ذریعہ سچن وازے معاملے میں چل رہی تفتیش بھی موضوع بحث رہی۔

ان تمام معاملات پر صرف ایک شخص کے فائدے کے لئے تبادلہ خیال کرتے ہوئے شردپوار نے جس طرح سے پولیس فورس کے کچھ افسران نے ان تمام معاملات کو نپٹایا اس پر برہمی کا اظہار کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں کچھ سینئر وزرا کو بھی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں اور ریاست میں مرکز اور اپوزیشن کی طرف سے وضع کردہ حکمت عملی کے بارے میں انہیں چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔

شرد پوار نے اپوزیشن کے الزامات کا بروقت جواب دینے کی ضرورت کا اظہار کیا، لیکن اگر پولیس کی طرف سے کوئی غلطیاں ہوئی ہیں تو بروقت کارروائی کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اگر سچن وازے اور ان کے ساتھیوں نے اس معاملے میں غفلت برتی ہے یا ان کے ذریعہ کوئی اور غلط کام ہوا ہے تو اس کو بروقت اجاگر کیا جانا چاہئے اور مناسب کارروائی کی جانی چاہئے۔

معلوم ہوا ہے کہ اس سے ریاستی حکومت کی مزید بدنامیوں کو روکے گا۔ اگر پولیس کی جانب سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اپوزیشن کی جانب سے ریاستی حکومت پر تنقید نہیں ہونا چاہئے۔ شردپوار نے جینت پاٹل کی باتوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ انیل دیشمکھ اپنا کام بہت اچھے طریقے سے انجام دے رہے ہیں ان کے استعفیٰ کی خبریں بے بنیاد اور بکواس پر مبنی ہے۔

مرکزی ایجنسی این آئی اے کے ذریعہ اینٹیلیا دھماکے کےمعاملے کی تحقیقات کرتے ہوئے اسسٹنٹ پولس انسپکٹر سچن وازے کو گرفتار کرنے کے بعد سے صوبہ کی سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اپوزیشن خاص طور پر بی جے پی طرح طرح کے پروپیگنڈے استعمال کرکے ادھو سرکار کو تنقید کا مسلسل نشانہ بنا نے کے لئے کوشاں ہیں تو دوسری جانب برسر اقتدار مہا وکاس آگھاڑی اس معاملے کی روک تھام کے لئے محتاط اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔

اس پس منظر این سی پی کے سربراہ شردپوار اور ریاستی وزیر اعلی نے میٹنگ میں بہت سارے مسائل پر بات چیت کیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق این سی پی کے سربراہ شردپوار نے یشونت رائے چوہان ہال میں این سی پی وزیروں کی ایک میٹنگ کے دوران این آئی اے کے ذریعہ سچن وازے معاملے میں چل رہی تفتیش بھی موضوع بحث رہی۔

ان تمام معاملات پر صرف ایک شخص کے فائدے کے لئے تبادلہ خیال کرتے ہوئے شردپوار نے جس طرح سے پولیس فورس کے کچھ افسران نے ان تمام معاملات کو نپٹایا اس پر برہمی کا اظہار کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں کچھ سینئر وزرا کو بھی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں اور ریاست میں مرکز اور اپوزیشن کی طرف سے وضع کردہ حکمت عملی کے بارے میں انہیں چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔

شرد پوار نے اپوزیشن کے الزامات کا بروقت جواب دینے کی ضرورت کا اظہار کیا، لیکن اگر پولیس کی طرف سے کوئی غلطیاں ہوئی ہیں تو بروقت کارروائی کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اگر سچن وازے اور ان کے ساتھیوں نے اس معاملے میں غفلت برتی ہے یا ان کے ذریعہ کوئی اور غلط کام ہوا ہے تو اس کو بروقت اجاگر کیا جانا چاہئے اور مناسب کارروائی کی جانی چاہئے۔

معلوم ہوا ہے کہ اس سے ریاستی حکومت کی مزید بدنامیوں کو روکے گا۔ اگر پولیس کی جانب سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اپوزیشن کی جانب سے ریاستی حکومت پر تنقید نہیں ہونا چاہئے۔ شردپوار نے جینت پاٹل کی باتوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ انیل دیشمکھ اپنا کام بہت اچھے طریقے سے انجام دے رہے ہیں ان کے استعفیٰ کی خبریں بے بنیاد اور بکواس پر مبنی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.