چار افراد کو بڑی مشقت کے بعد مقامی لوگوں نے باہر نکالا، لیکن ابھی بھی خدشہ ہے کہ عمارت کے ملبے میں چھ سے آٹھ افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
فی الحال زخمیوں کو مقامی اندرا گاندھی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
حالات کے مدنظر این ڈی آر ایف کی ٹیم کو طلب کیا گیا ہے۔
میونسپل انتظامیہ کے افسران، پولیس اور فائر بریگیڈ کا عملہ جائے حادثے پر موجود ہے۔ مگر راحت رسانی کا ساز و سامان نہ ہونے کے سبب مقامی افراد راحت اور بچاؤ کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔
میونسپل کارپوریشن کے بربھاگ آفیسر سنیل بھوئر کے مطابق کے مطابق ہاؤس نمبر 401 چار منزلہ عمارت گزشتہ چھ برس قبل غیرقانونی طریقے سے تعمیر کی گئی تھی، جس کے تعمیراتی کام میں غیر معیاری میٹیریل استعمال کرنے کی بھی بات سامنے آرہی ہے۔
کل شام تقریباً آٹھ بجے عمارت کے سلیپ کا کالم پھٹنا شروع ہوگیا تھا جس کی اطلاع موصول ہوتے ہی کارپوریشن اور فائر بریگیڈ کے اہلکار بھی پہنچے تھے اور عمارت کو خالی کروا رہے تھے، اسی وقت یہ حادثہ پیش آیا۔
اس حادثے میں فائر بریگیڈ کے تین اہلکار اور متعدد مقامی افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں فوری علاج کرکے ہسپتال نے چھٹی دے دی ہے۔
حادثے میں ہلاک ہوئے شخص کی شناخت عاقب انصاری اور سراج انور انصاری کے طور پر ہوئی ہے۔ جب کہ عبدالعزیز سید، جاوید شیخ، نظام صدیقی، سفیان عبدالحسن، نریندر باونے ( فائر بریگیڈ اہلکار) ، دیوی داس واگھ ( فائر بریگیڈ اہلکار) شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔
بھیونڈی میں لگاتار عمارتوں کے منہدم ہونے کے واقعات سامنے آرہے ہیں گزشتہ چند برسوں میں 30 سے زیادہ افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔