بھارت میں کوروںا وائرس کے پھیلاو کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذمہ دار ٹھراتے ہوئے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے گجرات کے احمد آباد میں امریکی صدر کے استقبالیہ پروگرام کے انعقاد کو جس میں لاکھوں لوگوں کو جمع کیا گیا تھا، اس وباء کے پھیلنے کا باعث بتایا ہے۔
شیوسینا کے ترجمان مراٹھی اخبار سامنا میں انھوں نے لکھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوست ٹرمپ کے لیے منعقدہ اس استقبالیہ تقریب کی وجہ سے گجرات میں کورونا پھیلا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے 24 اور 25 فروری دو دن بھارت کے دورے پر آئے تھے اور ریاست گجرات کے احمدآباد کے ایک بڑے اسٹیڈیم میں ان کا استقبالیہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا جس میں لاکھوں لوگوں کو جمع کیا گیا تھا اور " نمستے ٹرمپ" کے نعرے لگوائے گئے تھے۔ اس جلسے سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ٹرمپ نے خطاب کیا تھا۔
سنجے راؤت نے لکھا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ، امریکہ سے ٹرمپ کے ساتھ آنے والے کچھ مندوبین نے ممبئی اور دہلی کا دورہ کیا تھا اور اسی کی بدلت گجرات میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلا۔ کورونا کا تیزی سے پھیلاو یقیناً تشویش کی بات ہے مگر یہ تشویش ملک گیر سطح پر ہونی چاہئے۔
مہاراشٹرا میں صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والوں کو حدف تنقید بناتے ہوئے انھوں نے لکھا کہ " کورونا وائرس کے پھیلاو کی تشویش ملک گیر سطح پر ہونی چاہیے۔ مہاراشٹرا میں وباء کے پھیلنے پر صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والے اس وقت بھی سیاست کررہے ہیں۔ یہ ایک افسوس ناک بات ہے۔"
مہاراشٹرا میں صدر راج کے نفاذ کے مطالبہ کو لیکر بار بار راج بھون جا کر گورنر سے ملاقات کرنے والے بی جے پی قائدین پر طنز کرتے ہوئے سنجے راؤت نے لکھا کہ " حسب اختلاف کے قائدین راج بھون جا کر صدر راج کا مطالبہ کر تے ہں۔ اگر کورونا وائرس ہی صدر راج کے نفاذ کی بنیاد ہے تو پھر اترپردیش ، گجرات کے بشمول 17 ریاستوں میں سب سے پھلے صدر راج لگانا چاہیے، اور اسی طرح مرکزی حکومت بھی کورونا وائرس کے پھلاو کو روکنے میں ناکام رہی ہے ، اس پر بھی کاروائی کی جانی چاہیے۔ "