ETV Bharat / state

Triveni Saved Girls from Forced Prostitution: خواتین کو جسم فروشی کے دلدل سے آزاد کرانے والی تریونی اچاریہ

author img

By

Published : Mar 11, 2022, 10:40 PM IST

ممبئی کی متعدد جگہیں جسم فروشی کے بازار کے لئے بدنام ہیں، جہاں حکومت اور مہذب معاشرہ اس بازار اور جسم فروش خواتین کو ہمیشہ سے نظر انداز کرتے چلے آئے، جس کے نتیجے میں جسم فروشی کے دلدل میں نہ جانے کتنی خواتین اپنی عصمت فروخت کرتی چلی آرہی ہیں، لیکن انہیں سب کو اس دلدل سے آزاد کرانے کے لئے تریوینی اچاریہ نے ایک محاذ چھیڑا اور اب تک 7000سیکس ورکرز کو آزاد کرایا۔Triveni Saved Girls from Forced Prostitution

خواتین کو جسم فروشی کے دلدل سے آزاد کرانے والی تریونی اچاریہ
خواتین کو جسم فروشی کے دلدل سے آزاد کرانے والی تریونی اچاریہ

ممبئی شہر خوابوں کا شہر ہے، Mumbai Is 'City of Dreams' or Mayanagri یہاں ہر شخص اپنی قسمت آزمانے آتا ہے، لیکن یہ ممبئی جو یہ نہیں دیکھتی کہ کون ہے، کہاں سے آیا ہے اور کیا کرنا چاہتا ہے، یہ ممبئی ہے جو ہر ایک کو اپنی قسمت آزمانے کا پورا موقع فراہم کرتی ہے۔ شہر کی تعریف میں اگر قصیدے لکھے جا سکتے ہیں تو شہر کی اس قوائد سے تاریخ بھی منسوب کی جاسکتی ہے، جہاں تاریخ کے اوراق میں شہر کے ہاتھ صرف بدنامی لگے گی۔ اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔

خواتین کو جسم فروشی کے دلدل سے آزاد کرانے والی تریونی اچاریہ

شہر کی باہوں میں قید جسم فروشی کی منڈی ممبئی کی متعدد جگہیں اس جسم فروشی کے بازار کے لئے بدنام ہیں، جہاں حکومت اور مہذب معاشرہ اس بازار اور جسم فروش خواتین کو ہمیشہ سے نظر انداز کرتے چلے آئے، جس کے نتیجے میں جسم فروشی کے دلدل میں نہ جانے کتنی خواتین اپنی عصمت فروخت کرتی چلی آرہی ہیں، لیکن انہی سب کو اس دلدل آزاد کرانے کے لئے غیر سرکاری تنظیم کی سربراہ تریوینی اچاریہ NGO Head Trevini Acharya نے ایک محاذ چھیڑا اور اب تک 7000سیکس ورکرز کو آزاد کرایا۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ بہت آسان ہے کسی کو سیکس ورکر کو مخاطب کرنا، یہ گالی ہے جو شریف معاشرے میں پروان چڑھتی ہے لیکن اسے یہ نہیں معلوم ہے کہ اس بازار میں کوئی شوق سے نہیں آتا، بلکہ مجبور اور غربت، جبراً انہیں فروخت کیا جاتا ہے۔

حالانکہ اس طرح کی حقیقت فلموں میں دیکھنے کو بخوبی ملتی ہے، لیکن اس شریف معاشرے کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ریل لائف کی حقیقت ریل لائف سے ہی وابستہ ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Recycling Industry in Dharavi: دھاراوی میں پرانے کپڑوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے والی صنعت

ٹریوینی اچاریہ کہتی ہیں کہ ہمیں ان کے بارے میں سوچنا ہوگا، ان کے لیے اپنے خیالات کو بدلنا ہوگا۔ اگر ہم یہ کوشش کریں گے تو ممکن ہے کہ اس بازار کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ جیسا کہ انہوں نے کوشش کی ہے۔ وہ ہیومن ٹرافکنگ کو لیکر بہت سنجیدہ ہیں۔ ان کا مقصد ہے کہ ملک میں ایسی خواتین جو جسم فروشی کے بازار کی شکار ہوئی ہیں۔ انہیں کس بھی طرح سے آزاد کرا کر ایک بہتر معاشرے کی تشکیل کی جائے اور یہ تبھی ممکن ہوگا جب ہم انکے لئے کچھ بہتر سوچیں۔

ممبئی شہر خوابوں کا شہر ہے، Mumbai Is 'City of Dreams' or Mayanagri یہاں ہر شخص اپنی قسمت آزمانے آتا ہے، لیکن یہ ممبئی جو یہ نہیں دیکھتی کہ کون ہے، کہاں سے آیا ہے اور کیا کرنا چاہتا ہے، یہ ممبئی ہے جو ہر ایک کو اپنی قسمت آزمانے کا پورا موقع فراہم کرتی ہے۔ شہر کی تعریف میں اگر قصیدے لکھے جا سکتے ہیں تو شہر کی اس قوائد سے تاریخ بھی منسوب کی جاسکتی ہے، جہاں تاریخ کے اوراق میں شہر کے ہاتھ صرف بدنامی لگے گی۔ اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔

خواتین کو جسم فروشی کے دلدل سے آزاد کرانے والی تریونی اچاریہ

شہر کی باہوں میں قید جسم فروشی کی منڈی ممبئی کی متعدد جگہیں اس جسم فروشی کے بازار کے لئے بدنام ہیں، جہاں حکومت اور مہذب معاشرہ اس بازار اور جسم فروش خواتین کو ہمیشہ سے نظر انداز کرتے چلے آئے، جس کے نتیجے میں جسم فروشی کے دلدل میں نہ جانے کتنی خواتین اپنی عصمت فروخت کرتی چلی آرہی ہیں، لیکن انہی سب کو اس دلدل آزاد کرانے کے لئے غیر سرکاری تنظیم کی سربراہ تریوینی اچاریہ NGO Head Trevini Acharya نے ایک محاذ چھیڑا اور اب تک 7000سیکس ورکرز کو آزاد کرایا۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ بہت آسان ہے کسی کو سیکس ورکر کو مخاطب کرنا، یہ گالی ہے جو شریف معاشرے میں پروان چڑھتی ہے لیکن اسے یہ نہیں معلوم ہے کہ اس بازار میں کوئی شوق سے نہیں آتا، بلکہ مجبور اور غربت، جبراً انہیں فروخت کیا جاتا ہے۔

حالانکہ اس طرح کی حقیقت فلموں میں دیکھنے کو بخوبی ملتی ہے، لیکن اس شریف معاشرے کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ریل لائف کی حقیقت ریل لائف سے ہی وابستہ ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Recycling Industry in Dharavi: دھاراوی میں پرانے کپڑوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے والی صنعت

ٹریوینی اچاریہ کہتی ہیں کہ ہمیں ان کے بارے میں سوچنا ہوگا، ان کے لیے اپنے خیالات کو بدلنا ہوگا۔ اگر ہم یہ کوشش کریں گے تو ممکن ہے کہ اس بازار کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ جیسا کہ انہوں نے کوشش کی ہے۔ وہ ہیومن ٹرافکنگ کو لیکر بہت سنجیدہ ہیں۔ ان کا مقصد ہے کہ ملک میں ایسی خواتین جو جسم فروشی کے بازار کی شکار ہوئی ہیں۔ انہیں کس بھی طرح سے آزاد کرا کر ایک بہتر معاشرے کی تشکیل کی جائے اور یہ تبھی ممکن ہوگا جب ہم انکے لئے کچھ بہتر سوچیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.