ممبئی: ممبئی کا سہ روزہ تبلیغی اجتماع آج دیونار کے وسیع و عریض گراؤنڈ پر مولانا یوسف کی دعاء پر اختتام پذیر ہوا اور اجتماع میں لاکھوں فرزندان توحید نے شرکت کی۔ یہاں اللّٰہ کے حضور ساری دنیا، انسانیت اور عالم اسلام کی بہتری اور امن وامان کے لیے گڑگڑکرا دعا کی گئی۔ اس سے قبل مولانا یوسف نے تین گھنٹے تک بیان جاری رکھا۔ واضح رہے کہ مذکورہ تبلیغی جماعت کا جمعہ کو آغاز ہوا تھا اور مولانا سعد کے بیٹے مولانا محمد یوسف کاندھلوی نے نماز جمعہ کی امامت کی۔ اتوار کی وجہ سے صبح سے عمومی اجتماع کا آغاز ہوا جب کہ پہلے دن مشورے اور انتظامی امور پر گفتگو کی گئی۔ اور علمائے کرام کے بیانات جاری رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اتوار کو بھیر بھاڑ کی وجہ سے تمام انتظامات کیے گئے تھے اور گروپ ترتیب دیے گئے تھے۔ اس دوران علماء نے خصوصی ہدایات دی تھیں۔ اس موقع پر مولانا محمد یوسف نے مشورے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ذمہ داران کو متوجہ کیا کہ اس جانب خصوصی توجہ دیں اور مسجدوں میں اپنے بھائیوں کی آمد کو دیکھ کر مطمئن نہ ہو جائیں کیونکہ جتنا مجمع مسجد اور مسجد والے اعمال سے جڑا ہوا ہے، اس سے بڑا مجمع مسجد اور مسجد والے اعمال سے دور ہے، ہمیں ان سب کو مسجد میں لانے کی فکر کرنی ہے۔ انہوں نے تبلیغ کی اہمیت اور امت کی ذمہ داری یاد دلائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ہم دنیاوی امور میں توجہ دیتے ہیں اور نفع و نقصان کو سامنے رکھتے ہیں۔ اسی طرح ہمیں آخرت اور قبر وحشر کو سامنے رکھتے ہوئے تیاری کرنی ہے، اگر ایسا نہ کیا تو اتنا بڑا نقصان ہوگا کہ اندازہ لگانا مشکل ہوگا۔
مولانا محمود اکولوی نے اپنے خطاب میں خاص طور پر اجتماع کے دوران وقت کی پابندی اور اس کا صحیح استعمال کیسے ہو، اس پر توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا جمع ہونا اللہ رب العزت کی رضا اور حضور اکرم کی سنتوں کی اتباع اور اسے چل پھر کر پورے عالم میں عام کرنا ہے۔ اس سے قبل مولانا محمد فرقان (دیوبند) نے کہا کہ آج امت کے کیا حالات ہیں، کسی سے مخفی نہیں، اس لیے ہمیں اپنی ذات سے کام شروع کرنا ہے اور دوسرے بھائی کی مدد کرنی ہے تاکہ اس کی بھی اصلاح ہو اور پوری دنیا میں کس طرح سے دین زندہ ہو، اس کی فکریں کرنی ہیں۔ دیونار ذبح خانہ کے وسیع میدان میں ہر ایک طبقہ سے تعلق رکھنے والے مسلمان موجود تھے۔ کھانے پینے اور طبی امداد کا بھی خصوصی انتظام تھا۔
یو این آئی