ETV Bharat / state

ستمبر میں ریاست میں آئے گی کورونا کی تیسری لہر: ڈاکٹر ششانک جوشی - کورونا کی دوسری لہر

ریاست مہاراشٹر کے کووڈ ٹاسک فورس کے ایک ڈاکٹر ششانک جوشی نے انتباہ دیا کہ ستمبر میں مہاراشٹر میں کورونا کی تیسری لہر آئے گی۔ جو پہلی لہر سے کہیں زیادہ شدید ہوگی تاہم ، یہ دوسری لہر کی طرح شدید نہیں ہوگی۔

Maha
Maha
author img

By

Published : Apr 30, 2021, 10:13 PM IST

Updated : Apr 30, 2021, 10:27 PM IST

کورونا کی دوسری لہر کا سامنا کرتے ہوئے ، صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اسی کے ساتھ ہی ماہرین نے تیسری لہر کے لئے بھی خبردار کیا ہے.

کووڈ 19 نے ملک بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ لہر نہیں ہے ، یہ سونامی ہے۔ ان الفاظ میں ڈاکٹر صورت حال کو بیان کر تے ہیں ۔ ملک میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا انفیکشن نے ایک اندوہناک شکل اختیار کرلی ہے۔ماہرین کے مطابق موجودہ صورتحال میں ہم دوسری لہر کے وسط میں ہیں۔ اس لہر کو کم ہونے میں مزید ایک مہینہ لگے گا۔

ایک آن لائن کانفرنس کے دوران انڈین کالج آف فزیشنز کے ڈین اور ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر ششانک جوشی نے کورونا انفیکشن اور ویکسینیشن کی تیسری لہر جیسے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ انفیکشن کی کئی لہریں ہیں۔ کورونا انفیکشن کی چار سے پانچ لہریں ہوں گی۔

امریکہ میں مشی گن اور فرانس میں بھی انفیکشن کی چوتھی لہر متاثر ہوئی۔ تو ، تیسری لہر کے واقعات اور شدت کو کیسے کم کیا جائے۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہم نے کورونا انفیکشن کو توڑنے کے لئے لاک ڈائون اور پابندی عائد کردی۔اگر اس پر مکمل طور سے عمل نہیں کیا گیا ،لوگوں نے ماسک کا استعمال اور معاشرتی فاصلے پر عمل نہیں کیا تب تیسری لہر ستمبر میں 100؍فیصد آئے گی۔یہ دیکھنا باقی ہے کہ تیسری لہر کے اثرات کتنے سنگین ہوں گے۔ اس کی وجہ سے وائرس بدلتے رہیں گے۔

مہاراشٹر میں دو طرح یوپی اور بہار میں ٹریپل بدلنے والے وائرس پائے جارہے ہیں ۔تیسری لہر کے دوران دو اہم چیزوں پر توجہ مرکوز کرنا چاہیئے ایک زندگیاں بچانا اور دوسرا ہسپتال میں داخل ہونے سے بچنا۔ گھر میں ہلکے مریضوں کا علاج تیسری لہر کا پہلا مقصد ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ستمبر تک18؍ سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو ویکسین نہیں دے سکیں گے۔ لہذا ، ہماری ترجی60؍ سے90؍ سال کی عمر کے صد فی صد لوگوں کو ویکسین دینا ضروری ہوگا ۔ستمبر تا اکتوبر تک کتنے لوگوں کو ویکسین دی جاسکتی ہے اسی پر ہم سمجھ سکتے ہیں کہ تیسری لہر کی شدت کتنی کم یا زیادہ ہوگی۔ ویکسین بیماری کی شدت کو کم کرنے اور اموات کو کم کرنے میں معاون ہوگی۔

تیسری لہر میں کورونا مریضوں کی موت کو روکنا۔ مریضوں کو آکسیجن یا وینٹیلیٹر کی ضرورت نہیں تھی۔ تو ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہم تیسری لہر کو روکنے کے قابل تھے۔ویکسینیشن مکمل ہونے میں سالوں لگیں گے۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو ویکسین دینے میں کم سے کم ایک سال لگے گا۔ اس وقت ویکسین کی طلب اور ر فراہمی کے مابین ایک تفاوت ہے۔

کورونا کی دوسری لہر کا سامنا کرتے ہوئے ، صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اسی کے ساتھ ہی ماہرین نے تیسری لہر کے لئے بھی خبردار کیا ہے.

کووڈ 19 نے ملک بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ لہر نہیں ہے ، یہ سونامی ہے۔ ان الفاظ میں ڈاکٹر صورت حال کو بیان کر تے ہیں ۔ ملک میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا انفیکشن نے ایک اندوہناک شکل اختیار کرلی ہے۔ماہرین کے مطابق موجودہ صورتحال میں ہم دوسری لہر کے وسط میں ہیں۔ اس لہر کو کم ہونے میں مزید ایک مہینہ لگے گا۔

ایک آن لائن کانفرنس کے دوران انڈین کالج آف فزیشنز کے ڈین اور ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر ششانک جوشی نے کورونا انفیکشن اور ویکسینیشن کی تیسری لہر جیسے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ انفیکشن کی کئی لہریں ہیں۔ کورونا انفیکشن کی چار سے پانچ لہریں ہوں گی۔

امریکہ میں مشی گن اور فرانس میں بھی انفیکشن کی چوتھی لہر متاثر ہوئی۔ تو ، تیسری لہر کے واقعات اور شدت کو کیسے کم کیا جائے۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہم نے کورونا انفیکشن کو توڑنے کے لئے لاک ڈائون اور پابندی عائد کردی۔اگر اس پر مکمل طور سے عمل نہیں کیا گیا ،لوگوں نے ماسک کا استعمال اور معاشرتی فاصلے پر عمل نہیں کیا تب تیسری لہر ستمبر میں 100؍فیصد آئے گی۔یہ دیکھنا باقی ہے کہ تیسری لہر کے اثرات کتنے سنگین ہوں گے۔ اس کی وجہ سے وائرس بدلتے رہیں گے۔

مہاراشٹر میں دو طرح یوپی اور بہار میں ٹریپل بدلنے والے وائرس پائے جارہے ہیں ۔تیسری لہر کے دوران دو اہم چیزوں پر توجہ مرکوز کرنا چاہیئے ایک زندگیاں بچانا اور دوسرا ہسپتال میں داخل ہونے سے بچنا۔ گھر میں ہلکے مریضوں کا علاج تیسری لہر کا پہلا مقصد ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ستمبر تک18؍ سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو ویکسین نہیں دے سکیں گے۔ لہذا ، ہماری ترجی60؍ سے90؍ سال کی عمر کے صد فی صد لوگوں کو ویکسین دینا ضروری ہوگا ۔ستمبر تا اکتوبر تک کتنے لوگوں کو ویکسین دی جاسکتی ہے اسی پر ہم سمجھ سکتے ہیں کہ تیسری لہر کی شدت کتنی کم یا زیادہ ہوگی۔ ویکسین بیماری کی شدت کو کم کرنے اور اموات کو کم کرنے میں معاون ہوگی۔

تیسری لہر میں کورونا مریضوں کی موت کو روکنا۔ مریضوں کو آکسیجن یا وینٹیلیٹر کی ضرورت نہیں تھی۔ تو ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہم تیسری لہر کو روکنے کے قابل تھے۔ویکسینیشن مکمل ہونے میں سالوں لگیں گے۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو ویکسین دینے میں کم سے کم ایک سال لگے گا۔ اس وقت ویکسین کی طلب اور ر فراہمی کے مابین ایک تفاوت ہے۔

Last Updated : Apr 30, 2021, 10:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.