ہمیشہ سے سماج میں اس طبقے کو درکنار کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ لاک ڈاؤن میں عام لوگوں سے زیادہ انہیں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور راستوں میں بھیک مانگ کر اپنا گزر کرنے والے تھرڈ جینڈر ان دنوں لاک ڈاؤن کے سبب ہر جگہ سے بھگائے جا رہے ہیں۔
ان کا الزام ہے کہ ان کے ساتھ موجودہ وقت میں بہت زیادہ سختی برتی جا رہی ہے۔ ممبئی میں انکی تعداد 6000 کے آس پاس ہے اور لاک ڈاؤن کے سبب عوام کی جیب خالی ہونے کی وجہ سے ان کی بھی جبیں خالی ہیں۔ تھرڈ جینڈر نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا کے مشکل دور میں ان کے لیے کوئی خاطر خواہ حل نکالے، جس سے یہ پیٹ بھر سکیں۔
مزید پڑھیں:
سوشانت کیس میں ملوث منشیات فروش گرفتار
ممبئی سے متصل علاقوں میں اتنی سختی نہیں ہے، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں رہنے والے تھرڈ جینڈر کسی بھی طرح سے اپنا گزر بسر کر لیتے ہیں۔ لیکن ممبئی میں رہنے والوں کے لیے یہ گھڑی مشکل گھڑی ہے، جس کے بارے میں حکومت کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔