سوشل میڈیا پر کوپر ہسپتال کی وائرل ہورہی ویڈیو پر ای ٹی وی بھارت نے پڑتال شروع کی۔ ممبئی کے کوپر ہسپتال پر یہ الزام لگنا کسی جوکھم سے کم نہیں تھا کہ ہسپتال میں مریض کی جان کے ساتھ کھلواڑ ہوا ہے۔ اس لئے ہسپتال نے اس معاملے کو لیکر وضاحت شروع کی۔ اس وضاحت سے پہلے ہم جان لیتے ہیں کہ آخر پورا معاملہ کیا ہے۔
محکمہ بی ایم سی کو سونپی گئی رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ 19 جولائی کو رات 10 بجے 30 برس کے نوجوان کو علاج کے لئے ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ مریض کے گھر والوں نے ڈاکٹر کو بتایا کہ منہ سے خون نکل رہا ہے۔
کووڈ قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسرے اور دوسری جانچ کی گئی۔ 11 بج کر 15 منٹ پر نوجوان مریض کی موت ہو جاتی ہے۔ مریض کے جسم میں نمونیا اور کورونا دونوں کے اثرات پائے گئے۔
ایسی حالت میں ہسپتال نے مریض کی باڈی کو ان کے سپرد کرنے سے گریز کیا۔ جس کے بعد ہسپتال میں چالیس سے پچاس افراد نے داخل ہو کر ہنگامہ برپا کیا۔
ہسپتال نے مریض کی باڈی کو پولیس کے حوالے کیا، لیکن اس دوران کسی نے ویڈیو بنا لی اور دو روز بعد وائرل کر دی۔ کیا کہتی ہے اس بارے میں ہسپتال انتظامیہ؟ چونکہ معاملہ ہسپتال میں حل ہوگیا تھا اس لئے ہسپتال نے اس معاملے میں کسی طرح کی ایف آئی آر نہیں درج کرائی۔