ETV Bharat / state

HC on Uddhav Thackeray Group ادھو ٹھاکرے گروپ کو ممبئی ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا

ادھو ٹھاکرے گروپ کو ممبئی ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ممبئی میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد کے بارے میں شندے فڑنویس حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بی ایم سی میں وارڈوں کی تعداد 227 رہے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ سابق کونسلر راجو پیڈنیکر نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 کرنے کی درخواست کی تھی۔

HC on Uddhav Thackeray Group
HC on Uddhav Thackeray Group
author img

By

Published : Apr 18, 2023, 11:41 AM IST

ممبئی: ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں کورٹ سے بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اب ممبئی میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد 227 ہی رہے گی۔ میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد کے تعلق سے شندے فڑنویس حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ بی ایم سی میں وارڈوں کی تعداد صرف 227 رہے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ سابق کونسلر راجو پیڈنیکر نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 کرنے کی درخواست کی تھی۔ آج ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ اب آنے والے انتخابات میں ممبئی میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد 227 ہی رہے گی۔

جسٹس ایس بی شکرے اور ایم ڈبلیو چندوانی کی ڈویژن بنچ نے دو سابق کونسلروں – راجو پیڈنیکر اور سمیر دیسائی کی طرف سے دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ ہمیں دونوں درخواستوں میں کوئی حقیقت نہیں ملی اس لیے دونوں درخواستیں خارج کی جاتی ہیں۔ شندے حکومت کے فیصلے کو آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے پیڈنیکر نے عدالت سے اس فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ درخواست پر سماعت زیر التوا ہونے تک حکومت کے فیصلے پر روک لگا دی جائے۔

اس کے علاوہ انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ریاستی الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 4 مئی اور 20 جولائی کو پہلے کی ہدایت کی بنیاد پر بی ایم سی انتخابات کرائے۔ ان کی درخواست میں فروری 2022 میں ہائی کورٹ نے ایم وی اے حکومت کی جانب سے بی ایم سی وارڈوں کو 236 تک بڑھانے کے لیے شروع کی گئی حد بندی کے خلاف درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے سرکاری گزٹ میں حتمی نوٹیفکیشن شائع کیا تھا۔
اس پر شندے حکومت نے کہا تھا کہ یہ عرضی ذاتی مفادات کے پیش نظر دائر کی گئی ہے۔ واضح کریں کہ ادھو ٹھاکرے نے آبادی میں اضافے کی دلیل دیتے ہوئے بی ایم سی میں وارڈوں کی تعداد بڑھا کر 236 کر دی تھی۔ اپنی حکومت کے دوران، ادھو ٹھاکرے نے نئے علاقوں کی حد بندی کرنے اور بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 تک بڑھا کر انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی، ایکناتھ شندے کی حکومت بننے کے بعد انہوں نے ادھو حکومت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے وارڈوں کی تعداد 227 پر رکھنے کا فیصلہ کیا۔ شیو سینا کے سابق کارپوریٹر راجو پیڈنیکر، جو اب ادھو گروپ میں ہیں نے شندے-فڑنویس حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں عرضی دائر کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ بی ایم سی کی میعاد فروری 2022 میں ختم ہوئی ہے۔

ممبئی: ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں کورٹ سے بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اب ممبئی میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد 227 ہی رہے گی۔ میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد کے تعلق سے شندے فڑنویس حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ بی ایم سی میں وارڈوں کی تعداد صرف 227 رہے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ سابق کونسلر راجو پیڈنیکر نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 کرنے کی درخواست کی تھی۔ آج ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ اب آنے والے انتخابات میں ممبئی میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں کی تعداد 227 ہی رہے گی۔

جسٹس ایس بی شکرے اور ایم ڈبلیو چندوانی کی ڈویژن بنچ نے دو سابق کونسلروں – راجو پیڈنیکر اور سمیر دیسائی کی طرف سے دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ ہمیں دونوں درخواستوں میں کوئی حقیقت نہیں ملی اس لیے دونوں درخواستیں خارج کی جاتی ہیں۔ شندے حکومت کے فیصلے کو آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے پیڈنیکر نے عدالت سے اس فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ درخواست پر سماعت زیر التوا ہونے تک حکومت کے فیصلے پر روک لگا دی جائے۔

اس کے علاوہ انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ریاستی الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 4 مئی اور 20 جولائی کو پہلے کی ہدایت کی بنیاد پر بی ایم سی انتخابات کرائے۔ ان کی درخواست میں فروری 2022 میں ہائی کورٹ نے ایم وی اے حکومت کی جانب سے بی ایم سی وارڈوں کو 236 تک بڑھانے کے لیے شروع کی گئی حد بندی کے خلاف درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے سرکاری گزٹ میں حتمی نوٹیفکیشن شائع کیا تھا۔
اس پر شندے حکومت نے کہا تھا کہ یہ عرضی ذاتی مفادات کے پیش نظر دائر کی گئی ہے۔ واضح کریں کہ ادھو ٹھاکرے نے آبادی میں اضافے کی دلیل دیتے ہوئے بی ایم سی میں وارڈوں کی تعداد بڑھا کر 236 کر دی تھی۔ اپنی حکومت کے دوران، ادھو ٹھاکرے نے نئے علاقوں کی حد بندی کرنے اور بی ایم سی وارڈوں کی تعداد 236 تک بڑھا کر انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی، ایکناتھ شندے کی حکومت بننے کے بعد انہوں نے ادھو حکومت کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے وارڈوں کی تعداد 227 پر رکھنے کا فیصلہ کیا۔ شیو سینا کے سابق کارپوریٹر راجو پیڈنیکر، جو اب ادھو گروپ میں ہیں نے شندے-فڑنویس حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں عرضی دائر کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ بی ایم سی کی میعاد فروری 2022 میں ختم ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.