اورنگ آباد: اورنگ آباد تبدیلی نام معاملہ کی سماعت بامبے ہائی کورٹ نے 28 جون تک بڑھا دی ہے۔ اورنگ آباد ضلع پر دیا گیا حکم التواء برقرار رہے گا، 28 جون کی تاریخ بھی رسمی ہوگی لیکن اس کے بعد کی تاریخ پر قطعی سماعت شروع ہوگی، مختلف پٹیشن کو لے کر عدالت میں کچھ اہم مشاہدے کیے گئے۔ واضح ہو کہ اورنگ آباد تعلقہ اور ضلع اسی طرح عثمان آباد تعلقہ اور ضلع تبدیلی نام سے متعلق قانونی عمل آوری نہیں کی گئی۔ تبدیلی نام کے خلاف ریاست بھر سے اعتراضات داخل کیے جاچکے ہیں اور اس کے خلاف پٹیشن بھی عدالت میں زیر غور ہے، تاہم اورنگ آباد شہر تبدیلی نام سے متعلق نئی رٹ پٹیشن پیش کی گئی، جس پر عدالت نے پٹیشنر پر سوالات کی بوچھار کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:
کار گذار چیف جسٹس متن جمعدار اور جسٹس سندیپ مارنے کی بینچ نے پٹیشنر اور حکومت کے وکیل سے سوال کیا کہ ایک ہی موضوع پر درجنوں پٹیشن آخر کیوں دائر کی گئی، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ حکومت نے عدالت میں تحریری ضمانت دی کہ اورنگ آباد ضلع اور تعلقہ کا نام اورنگ آباد ہی رہے گا۔ شہر کے تبدیلی نام کے خلاف ہزاروں اعتراض اور حمایت میں درخواستیں پیش کی جاچکی ہیں، اعتراضات کی پٹیشن بینچ میں اور بامبے ہائی کورٹ کی پہنچ میں داخل ہے لیکن اورنگ آباد شہر تبدیلی نام سے متعلق نئی رٹ پٹیشن داخل کی گئی، عدالت نے کہا کہ کئی پٹیشن کی درخواستوں کی وجہ سے وقت ضائع ہوتا ہے، ایک ہی موضوع پر اگر درجنوں پٹیشن داخل کی جائے تب انہیں یکجا کرنے سے سماعت میں آسانی ہو جاتی ہے۔
حالانکہ پٹیشنر کی طرف سے کہا گیا کہ یہ صرف ابھی دائر کردہ پیٹیشن نہیں بلکہ تین ماہ سے پٹیشن داخل ہے اور عدالت کے دریافت کیے جانے کے بعد ضمنی دلیل پیش کرنے کا تیقن پٹیشنر نے دیا ہے۔ اس تعلق سے عدالت کی طرف سے حکومت سے پوچھے جانے کے بعد سرکاری وکیل ڈاکٹر ویر بیندر صرف نے کہا کہ پہلے کے مطابق صورتحال جیسے تھی رہے گی، کیوں کہ عوام کی جانب سے تبدیلی نام پر اعتراض کیا گیا ہے، جس کے باعث 10 جون کو حکومت مہاراشٹر نوٹیفکیشن جاری کرنے والی تھی لیکن تبدیلی نام پر اعترضات پیٹیشن کے باعث فیصلہ ہونے تک نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے مختلف پٹیشنر اور مفاد عامہ اور حکومت کی بات سننے کے بعد تفصیلی سماعت کے لیے 28 جون کی تاریخ مقرر کی۔