ETV Bharat / state

'لاک ڈاؤن کا مجھ پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا' - ممبئی کے گوونڈی علاقے میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ گذشتہ 30 برسوں سے مقیم ہیں

چاند میاں ایک غریب مزدور ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں ٹرین بند ہونے کے سبب وہ آٹو رکشہ سے سفر کرکے کام پر جاتے تھے۔ تھوڑی تکلیف ضرور ہوئی۔ لیکن چاند کی زندگی پر اس کا کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔ کیونکہ انہیں روز کنواں کھودنا ہے اور روز اسی کا پانی پینا ہے۔

the lockdown had no significant effect on me says a labour chand miyan
چاند میاں ایک غریب مزدور
author img

By

Published : Sep 17, 2020, 4:44 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے ایک 18 منزلہ عمارت میں کام کرنے والے چاند میاں کا کہنا ہے کہ ان پر لاک ڈاؤن کا کچھ خاص اثر نہیں پڑا۔ یہ پیشہ سے ایک مزدور ہیں اور عمارت کے دیواروں میں کیمیکل بھرنے کا کام کرتے ہیں۔ تاکہ عمارت میں بارش کا پانی جذب ہو کر گھروں میں نہ جائے۔

لاک ڈاؤن کا مجھ پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا

یہ کام بارش بند ہونے پر ہی کیا جاتا ہے۔ چاند میاں سیفٹی بیلٹ کے ساتھ لیس ہیں اور اپنا کام بڑی بے باکی سےانجام دے رہے ہیں۔ حالانکہ عام مزدوروں کے لیے یہ کام بڑا مشکل بھرا ہے۔

ملک میں جہاں لاک ڈاؤن کے سبب بڑی بڑی صنعتیں بند ہوگئیں۔ وہیں، ممبئی سے لاکھوں مزدور اپنے وطن جانے پر مجبور ہوگئے، تو چاند میاں جیسے خوش مزاج مزدور ایسے بھی ہیں جن کی یومیہ اجرت ایک ہزار روپے ہے اور انھیں لاک ڈاؤن سے کچھ فرق ہی نہیں پڑا۔

the lockdown had no significant effect on me says a labour chand miyan
چاند میاں ایک غریب مزدور

چاند میاں کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں ٹرین بند ہونے کے سبب وہ آٹو رکشہ سے سفر کرکے کام پر جاتے تھے۔ تھوڑی تکلیف ضرور ہوئی۔ لیکن چاند کی زندگی پر اس کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ کیونکہ انہیں روز کنواں کھودنا ہے اور روز اسی کا پانی پینا ہے۔

چاند میاں ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے رہنے والے ہیں۔ ممبئی کے گوونڈی علاقے میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ گذشتہ 30 برسوں سے مقیم ہیں۔

عمارتوں میں اس طرح کا کام کرنے کے علاوہ وہ گھروں میں کلر پینٹنگ کا بھی کام کرتے ہیں۔

چاند کا کہنا ہے کہ کسی بھی مزدور کو ایک ہی کام پر منحصر نہیں رہنا چاہیے۔ کام کے معاملے میں موسم کے ساتھ بدلنے کی عادت ڈالنی چاہیے تاکہ جو بھی کام ملے اسے کیا جاسکے۔

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے ایک 18 منزلہ عمارت میں کام کرنے والے چاند میاں کا کہنا ہے کہ ان پر لاک ڈاؤن کا کچھ خاص اثر نہیں پڑا۔ یہ پیشہ سے ایک مزدور ہیں اور عمارت کے دیواروں میں کیمیکل بھرنے کا کام کرتے ہیں۔ تاکہ عمارت میں بارش کا پانی جذب ہو کر گھروں میں نہ جائے۔

لاک ڈاؤن کا مجھ پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا

یہ کام بارش بند ہونے پر ہی کیا جاتا ہے۔ چاند میاں سیفٹی بیلٹ کے ساتھ لیس ہیں اور اپنا کام بڑی بے باکی سےانجام دے رہے ہیں۔ حالانکہ عام مزدوروں کے لیے یہ کام بڑا مشکل بھرا ہے۔

ملک میں جہاں لاک ڈاؤن کے سبب بڑی بڑی صنعتیں بند ہوگئیں۔ وہیں، ممبئی سے لاکھوں مزدور اپنے وطن جانے پر مجبور ہوگئے، تو چاند میاں جیسے خوش مزاج مزدور ایسے بھی ہیں جن کی یومیہ اجرت ایک ہزار روپے ہے اور انھیں لاک ڈاؤن سے کچھ فرق ہی نہیں پڑا۔

the lockdown had no significant effect on me says a labour chand miyan
چاند میاں ایک غریب مزدور

چاند میاں کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں ٹرین بند ہونے کے سبب وہ آٹو رکشہ سے سفر کرکے کام پر جاتے تھے۔ تھوڑی تکلیف ضرور ہوئی۔ لیکن چاند کی زندگی پر اس کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ کیونکہ انہیں روز کنواں کھودنا ہے اور روز اسی کا پانی پینا ہے۔

چاند میاں ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے رہنے والے ہیں۔ ممبئی کے گوونڈی علاقے میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ گذشتہ 30 برسوں سے مقیم ہیں۔

عمارتوں میں اس طرح کا کام کرنے کے علاوہ وہ گھروں میں کلر پینٹنگ کا بھی کام کرتے ہیں۔

چاند کا کہنا ہے کہ کسی بھی مزدور کو ایک ہی کام پر منحصر نہیں رہنا چاہیے۔ کام کے معاملے میں موسم کے ساتھ بدلنے کی عادت ڈالنی چاہیے تاکہ جو بھی کام ملے اسے کیا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.