میں اس سے قبل بھی کورونا ٹیسٹ کی فیس 22 سو روپے ہی تھی لیکن مختلف ٹیکس لاگو ہونے کی وجہ سے نجی لیبارٹری میں فیس زیادہ لی جاتی تھی لیکن اب حکومت نے اس ٹیسٹ کے لیے 22 سو روپے سے زائد نہ لینے کا حکم جاری کیا ہے۔
اسی طرح اگر کسی شخص کے گھر سے خون اور سوئب کے نمونے لئے جائیں تو اس میں مزید چار سو روپے کا اضافہ کرتے ہوئے 28 سو روپیے فیس لینا طئے کیا گیا گیا۔
ریاستی حکومت کے اس نئے حکم نامے کی وجہ سے کورونا کے نام پر جاری لوٹ مار پر لگام لگے گی اور عام آدمی کو کافی حد تک راحت ملنے کی امید ہے اس طرح کی معلومات وزیر صحت راجیش ٹوپے نے دی ہے۔
اسٹیٹ ہیلتھ گارنٹی سروسز سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر سدھاکر شندے کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی اور اس کمیٹی کو ایک ہفتہ کی مدت دی گئی تھی۔
وزیر صحت نے بتایا کہ کمیٹی نے مقررہ وقت کے اندر اپنی رپورٹ پیش کی ہے اور عام لوگوں کو راحت ملی ہے۔ نجی لیب اور ریاستی حکومت کے ذریعے قائم کردہ کمیٹی مابین تبادلہ خیال ہوا۔
میٹنگ میں نجی لیب والوں نے کورونا ٹیسٹ کی لاگت کو کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی اس وقت ریاست میں 44 سرکاری اور 36 نجی لیبارٹریز ہیں جن میں آر ٹی پی سی آر کی جانچ کی سہولیات ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا ٹیسٹ سرکاری لیبارٹری میں بلا معاوضہ کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
وزیر صحت نے بتایا کہ کمیٹی نے حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی ہے اور ان کی سفارشات کے مطابق شرح طے کی گئی ہیں۔