مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کو ملک کا وہ واحد شہر کہا جاسکتا ہے جہاں جدھر نظر ڈالیں مسجدوں کے مینار نظر آجائیں گے، یہاں ایک دو گلی کے فاصلے پر کوئی نہ کوئی مسجد یا مدرسہ ضرور مل جائے گا۔ اسی لیے شہر مالیگاؤں کو مسجدوں اور میناروں و مدارس کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ باشندگان مالیگاؤں کے لیے باعث خوشی اور فخر کی بات ہے کہ بین الاقوامی مسابقۂ تکمیل حفظ قرآن میں بھارت کی نمائندگی کے لیے مالیگاؤں مدرسہ ریاض الجنہ کی طالبہ ترنم شیخ ادریس (16 سالہ) کا انتخاب عمل میں آیا۔ اس مسابقہ میں دنیا بھر کے 41 ممالک کی طالبات نے شرکت کی۔ جب کہ ملک ہندوستان سے ترنم ادریس یہ واحد طالبہ ہے جو مسابقہ کے لیے منتخب ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
شہر کے معروف دینی ادارے مدرسہ ریاض الجنہ محوی نگر مالیگاؤں کے شعبۂ حفظ قرآن کریم سے ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں معلمہ ناظمہ انجم کی نگرانی میں فراغت حاصل کرنے والی طالبہ ترنم شیخ ادریس نے جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کے ناظم تعلیمات حضرت مولانا حذیفہ وستانوی کی مکمل رہنمائی اور حافظ جمیل احمد اشاعتی کی کوششوں سے ملک عمان میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی مسابقۂ تکمیل حفظ قرآن میں شرکت کی اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اس تعلق سے ترنم ادریس نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس مسابقۂ تکمیل حفظ قرآن میں ان کا انتخاب ایک وائس آڈیو کے ذریعے ہوا۔ جسے اکل کوا کی معلمات کی رہنمائی میں ریکارڈ کیا گیا اور حضرت مولانا حذیفہ وستانوی نے بین الاقوامی مسابقۂ تکمیل حفظ قرآن کے ذمہ داران تک آڈیو ریکارڈنگ کو روانہ کیا جس کے بعد ان کا انتخاب عمل میں آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی دینی و عصری تعلیم دونوں ساتھ ہی میں جاری ہے جس سے کافی دشواریاں در پیش آتی ہیں لیکن قرآن کی تلاوت اور محنت سے ہی یہ مقام حاصل ہوا کیونکہ مسلسل محنت ہی کامیابی کی کنجی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ مولانا حذیفہ وستانوی کہتے ہیں کہ جس شخص کا رشتہ قرآن شریف سے جڑ جائے اس کا رشتہ اللہ سے جڑ جاتا ہے۔ اس لیے سب کچھ چھوڑ کر قرآن سے لو لگا لیں کیونکہ جس کا تعلق قرآن کریم سے ہوجاتا ہے تو اللہ تعالٰی بھی ان کا ہوجاتا ہے۔
اس دوران مدرسہ ریاض الجنہ کے ناظم حافظ جمیل احمد اشاعتی نے کہا کہ مدرسہ ریاض الجنہ کو 7 برس مکمل ہوچکے ہیں۔ اس ادارے میں تقریبا دو ہزار سے زائد طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ یہاں طالبات کی پانچ حفظ کلاسیں اور طلبہ کی چھ حفظ کلاسیس شروع ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارہ حضرت مولانا حذیفہ وستانوی کی زیر نگرانی میں جاری ہے۔ اور مولانا وقفے وقفے سے ادارے کا جائزہ لینے مالیگاؤں آتے ہیں۔ مالیگاؤں کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی مدرسہ کی حفظ کلاس کی طالبہ نے بین الاقوامی مسابقہ میں شرکت کی جو شہر مالیگاؤں کے لیے فخر و اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پرخطر دور میں مدارس کی حفاظت اور ہمارے بچوں کا ایمان بچانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس لیے ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ مکمل توجہ مدارس و مکاتب پر بنائے رکھے اور اپنے تعاون سے مدارس و مکاتب کو مضبوط بنائیں۔