مالیگاؤں: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں بابری مسجد شہادت کی برسی کے پیش نظر بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کی جانب سے بڑا قبرستان میں ایک علامتی احتجاج و دعا کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقعے پر بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کے صدر محمد مستقیم نے کہا کہ معروف سیاسی رہنماء ساتھی نہال احمد نے بابری مسجد کی شہادت سے پہلے ہی 19 جولائی 1992 کو بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کے ذریعے مالیگاؤں شہر میں ایک احتجاجی جلوس نکالا اور اس وقت کی حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ بابری مسجد پر فرقہ پرستوں کی بری نظر ہے اور اسے خطرہ ہے اس لیے حکومت بابری مسجد کی حفاظت کرے۔ لیکن اس وقت کی حکومت نے توجہ نہیں دی اور کارسیوکوں نے بابری مسجد کو منہدم کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساتھی نہال احمد نے بابری مسجد کی شہادت کے بعد سے مسلسل مسجد کی بازیابی کے لئے اپنے بازو پر کالی پٹی لگا کر احتجاج کیا۔ اور ساتھی نہال احمد کی وصیت کے مطابق ان کے انتقال کے بعد کفن پر کالی پٹی لگائی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بابری مسجد کی شہادت 3.45 منٹ پر ہوئی تھی اس لئے بابری مسجد کی بازیابی کے لئے 3.45 منٹ پر بڑا قبرستان ساتھی نہال احمد کی قبر پر بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کی جانب سے اذان و دعا کا اہتمام کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں محمد مستقیم نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں اب کسی معاملے میں احتجاج کرنا تو دور بولنے پر بھی انتظامیہ کی جانب سے سختی کی جاتی ہے۔ Babri Masjid bachoa Committee
یہ بھی پڑھیں : Babri Masjid Demolition Anniversary بابری مسجد شہادت کی برسی کے پیش نظر پولیس انتظامیہ مستعد