اورنگ آباد: این سی پی کی رُکنِ پارلیمان سپریہ سولے نے کہاکہ ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر جرائم کا اڈہ بن چکا ہے، شہر میں امن و قانون کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے، اسپتال کے ڈاکٹرس بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔ اس صورتحال کیلئے ریاستی حکومت بالخصوص وزیر داخلہ ذمہ دار ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت اور وزیر داخلہ کو نوٹس لینا چاہیے، اور قانون کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے، سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
سپریہ سولے نے شہر کے گھائی اسپتال کا دورہ کیا۔ بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں کھلے عام غنڈہ کردی کی جارہی ہے، ڈاکٹروں کے ساتھ مار پیٹ کے واقعات میں اضافہ ہو چکا ہے، بات یہیں تک محدود نہیں رہی بلکہ عوام بھی محفوظ نہیں ہیں، اور شہر میں روزانہ جرائم کی وارداتیں پیش آرہی ہیں، مقامی ساکنان بھی اس سے عاجز آچکے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ گھائی اسپتال میں کل رہائشی ڈاکٹر کے ساتھ مار پیٹ کی گئی، جس کے بعد رہائشی سبھی ڈاکٹرز ہڑتال پر جانے والے تھے، لیکن انھوں نے ڈین اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے بات چیت کی، جس کے بعد ڈاکٹروں نے ہڑتال کا فیصلہ واپس لیا۔ انھوں نے اس سلسلے میں طبی تعلیم کے وزیر حسن مشرف اور وزیر داخلہ دیو بندر پھڑنویس سے نمائندگی کرنے کا اعلان بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ملند دیورا کانگریس چھوڑ کر ایکناتھ شندے کی شیوسینا میں شامل ہوئے
انھوں نے ٹرپل انجن حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں خواتین بھی غیر محفوظ ہیں، شہریوں کے تحفظ سے حکومت پوری طرح چشم پوشی کر رہی ہے، بنیادی سہولیات کا فقدان ہے پیاز کے مسائل سنگین ہوتے جا رہے ہیں، لیکن حکومت اور وزیر داخلہ اس پر لب کشائی کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ اسں کا نفرنس میں این سی پی خواتین سیل کی معراج اسحاق پٹیل کے علاوہ سی پی پارٹی کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔