جسٹس این وی رمن کی صدارت والی ڈویژن بنچ نے اکھل بھارتیہ ہندومہاسبھا کے پرمود جوشی کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کردی کہ عدالت کو انتخابات سے قبل اور انتخابات کےبعد اتحاد سےکیا لینا دینا۔
بنچ میں شامل جسٹس اشوک بھوشن نے پوچھا کہ عدالت کو انتخابات سے قبل اور انتخابات کے بعد اتحاد میں کیوں مداخلت کرنی چاہیئے ۔
جسٹس رمن نے کہا کہ مہاراشٹر میں حکومت کی تشکیل کے بعد اس عرضی کاکوئی مطلب نہیں رہ گیا کہ مہا وکاس اگھاڑی کو حکومت تشکیل دینے سےروکاجائے ۔
جسٹس رمن نے کہاکہ جمہوریت میں عدالت کسی سیاسی پارٹی کو اتحاد کرنے سے نہیں روک سکتی ۔انھوں نے پوچھا کہ کیا عدالت کسی پارٹی کو اقتدار میں آنے کےبعد اپنے منشور کونافذ کرنےکے لیے حکم دے سکتی ہے ؟