ETV Bharat / state

Ejaz Maqbool صاحب حیثیت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی مدد کریں، اعجاز مقبول

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 15, 2023, 2:38 PM IST

ممبئی کے اسلام جمخانہ میں سپریم کورٹ کے وکیل اعجاز مقبول نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسلم معاشرے میں ایک کروڑ ایسے لوگ ہیں جو صاحب حیثیت ہیں۔ ان کی یہ ذمےداری ہے کہ وہ مسلمانوں میں جہاں تعلیم کا رجحان کم ہے وہاں تعلیمی بیداری مہم کے ذریعے اُنہیں نہ صرف بیدار کیا جائے بلکہ اُن کی تعلیم کی ذمہ داری اُنہیں اٹھانی چاہیے۔

صاحب حیثیت کی ذمیداری ہے کہ وہ تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی مدد کریں:اعجاز مقبول
صاحب حیثیت کی ذمیداری ہے کہ وہ تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی مدد کریں:اعجاز مقبول
صاحب حیثیت کی ذمیداری ہے کہ وہ تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی مدد کریں:اعجاز مقبول

ممبئی: اعجاز مقبول نے کہ کہ مسلمانوں میں تعلیم کو لیکر اقراء سورۃ میں کیا کہا گیا ہے ہمیں یہ سمجھنا ہوگا اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ جس معاشرے میں تعلیم کو ضروری قرار دیا گیا ہے وہاں آخر تعلیم سے لوگ پیچھے کیوں ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ میری آفس اور مجھسے جڑے ایسے کئی لوگ ہیں جن کی ذمیداری میں نے کی ہی اُن میں سے ایسے کئی بچے ہیں جنہوں نے وکالت کی تعلیم حاصل کی ہے اور کئی ایسے ہیں جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اسلئے ہمیں بھی اس بارے میں غیر کرنا ہوگا خاص کر اسلام جمخانہ جو معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت سرگرم رہتا ہے اسکا آغاز یہیں سے ہونا چاہئے ۔

اسلام جمخانہ کے چیئرمین یوسف ابراہنی کہا کہ ہم جلد ہی ایسے وکلاء کے ساتھ جمخانہ میں ایک امیجنگ منعقد کرینگے جس میں معاشرے کے دوسرے خواہشمند بچوں کے لیے تعلیمی راستے کو کیسے ہموار کیا جائے اس بارے میں تبالہ خیال کیا جائے گا۔ ابراہنی نے مزید کہا کہ دور حاضر میں وکلاء کو صرف اپنی فیس کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے بلکہ انہیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اُنکے پاس مدد کی امید لیکر آنے والا شخص کیس حال میں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک وکیل نے ایک ضمانت کے معاملے میں۔ 9 منٹ بات چیت کرنے کے عوض اپنی فیس 90000 لی اور تین سنوائی میں ضمانت دلانے کی بات کہی ۔اُس کی فیس 9 لاکھ روپیے بتائی لیکن اسی معاملے میں ایک معمولی وکیل نے محض دس ہزار روپئے میں ضمانت دلائی ۔

یہ بھی پڑھیں؛ Satar Violence Incident ستارا ضلع میں تشدد برپا کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے:مسلم نمائندہ کونسل

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں انہی باتوں کو دیکھتے ہوئے اس کورس میں میں ہمیں زیادہ سے زیادہ مسلم بچوں کو لانا ہوگا اور اگر کسی طرح کی مالی پریشانی ہے تو ہمیں اسکا حل بھی بیٹھ کر نکالنا ہوگا۔اسلام جمخانے کی سنگ بنیاد سن 1819 میں قاضی شھاب الدین،جسٹس بدردین طیب جی سر ابراہیم رحمت اللہ ابو بھائی جسدانوالہ جیسے لوگوں نے رکھی مقصد تھا کہ یہاں قوم ملت کے مسائل اور مسلمانوں کی مضبوط مستحکم بنانا تاکہ وہ ملک اور قوم کے لئے کچھ کرسکیں۔اسی مشن کو اب جمخانے نے دور حاضر کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے مشن میں تبدیلی لائی تاکہ اس خواب کو پورا کیا جاسکے جو اسکی بنیاد رکھنے والوں نے آج سے ١٢٥ برس قبل دیکھا تھا۔

صاحب حیثیت کی ذمیداری ہے کہ وہ تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی مدد کریں:اعجاز مقبول

ممبئی: اعجاز مقبول نے کہ کہ مسلمانوں میں تعلیم کو لیکر اقراء سورۃ میں کیا کہا گیا ہے ہمیں یہ سمجھنا ہوگا اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ جس معاشرے میں تعلیم کو ضروری قرار دیا گیا ہے وہاں آخر تعلیم سے لوگ پیچھے کیوں ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ میری آفس اور مجھسے جڑے ایسے کئی لوگ ہیں جن کی ذمیداری میں نے کی ہی اُن میں سے ایسے کئی بچے ہیں جنہوں نے وکالت کی تعلیم حاصل کی ہے اور کئی ایسے ہیں جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اسلئے ہمیں بھی اس بارے میں غیر کرنا ہوگا خاص کر اسلام جمخانہ جو معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت سرگرم رہتا ہے اسکا آغاز یہیں سے ہونا چاہئے ۔

اسلام جمخانہ کے چیئرمین یوسف ابراہنی کہا کہ ہم جلد ہی ایسے وکلاء کے ساتھ جمخانہ میں ایک امیجنگ منعقد کرینگے جس میں معاشرے کے دوسرے خواہشمند بچوں کے لیے تعلیمی راستے کو کیسے ہموار کیا جائے اس بارے میں تبالہ خیال کیا جائے گا۔ ابراہنی نے مزید کہا کہ دور حاضر میں وکلاء کو صرف اپنی فیس کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے بلکہ انہیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اُنکے پاس مدد کی امید لیکر آنے والا شخص کیس حال میں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک وکیل نے ایک ضمانت کے معاملے میں۔ 9 منٹ بات چیت کرنے کے عوض اپنی فیس 90000 لی اور تین سنوائی میں ضمانت دلانے کی بات کہی ۔اُس کی فیس 9 لاکھ روپیے بتائی لیکن اسی معاملے میں ایک معمولی وکیل نے محض دس ہزار روپئے میں ضمانت دلائی ۔

یہ بھی پڑھیں؛ Satar Violence Incident ستارا ضلع میں تشدد برپا کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے:مسلم نمائندہ کونسل

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں انہی باتوں کو دیکھتے ہوئے اس کورس میں میں ہمیں زیادہ سے زیادہ مسلم بچوں کو لانا ہوگا اور اگر کسی طرح کی مالی پریشانی ہے تو ہمیں اسکا حل بھی بیٹھ کر نکالنا ہوگا۔اسلام جمخانے کی سنگ بنیاد سن 1819 میں قاضی شھاب الدین،جسٹس بدردین طیب جی سر ابراہیم رحمت اللہ ابو بھائی جسدانوالہ جیسے لوگوں نے رکھی مقصد تھا کہ یہاں قوم ملت کے مسائل اور مسلمانوں کی مضبوط مستحکم بنانا تاکہ وہ ملک اور قوم کے لئے کچھ کرسکیں۔اسی مشن کو اب جمخانے نے دور حاضر کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے مشن میں تبدیلی لائی تاکہ اس خواب کو پورا کیا جاسکے جو اسکی بنیاد رکھنے والوں نے آج سے ١٢٥ برس قبل دیکھا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.