ETV Bharat / state

مالیگاؤں: مولانا عمرین محفوظ رحمانی سے خصوصی گفتگو - AIMPB

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے ای ٹی بھارت سے گفتگو کے دوران ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں امن و امان کی اپیل کی۔

مولانا عمرین محفوظ رحمانی
مولانا عمرین محفوظ رحمانی
author img

By

Published : Jan 26, 2020, 6:17 PM IST

Updated : Feb 25, 2020, 5:08 PM IST

مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'بھارت کثیر المذاہب ملک ہے اور دستور ہند کے مطابق ہر شہری کو برابر کا حق حاصل ہے، اسی لیے یوم جمہوریہ وطنی خوشی کا دن بھی کیونکہ اس روز بھارت کا آئین بنا نافذ کیا گیا تھا۔

مولانا عمرین محفوظ رحمانی، ویڈیو

مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے کہا کہ 'ملک کے موجودہ حالات تشویشناک ہیں، عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے، جمہوری دستور میں مخلتف قسم کی ترمیم کی جارہی ہے۔ جمہوری ملک میں جمہوریت کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر جیسے متنازع قوانین نافذ کر کے حکومت شہریان سے ملک سے مذہبی بنیادی پر وفاداری اور کاغذ کی بنیادی پر شہریت کا ثبوت مانگ رہی ہے۔

مولانا عمرین نے کہا کہ 'نفرت پھیلانے والے قوانین کا مکمل بائیکاٹ کیا جانا چاہیے اور حکومت وقت کے ساتھ عدم تعاون تحریک کی شروعات کی جائے۔

مولانا موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے باشندگان کو بلا تفریق مذہب و ملت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یکجا ہو کر دستور ہند کی بقاء کے لیے جدوجہد کرنا ضروری ہے۔

مولانا عمرین نے یوم جمہوریہ کے موقع پر عوام سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی۔

مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'بھارت کثیر المذاہب ملک ہے اور دستور ہند کے مطابق ہر شہری کو برابر کا حق حاصل ہے، اسی لیے یوم جمہوریہ وطنی خوشی کا دن بھی کیونکہ اس روز بھارت کا آئین بنا نافذ کیا گیا تھا۔

مولانا عمرین محفوظ رحمانی، ویڈیو

مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے کہا کہ 'ملک کے موجودہ حالات تشویشناک ہیں، عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے، جمہوری دستور میں مخلتف قسم کی ترمیم کی جارہی ہے۔ جمہوری ملک میں جمہوریت کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر جیسے متنازع قوانین نافذ کر کے حکومت شہریان سے ملک سے مذہبی بنیادی پر وفاداری اور کاغذ کی بنیادی پر شہریت کا ثبوت مانگ رہی ہے۔

مولانا عمرین نے کہا کہ 'نفرت پھیلانے والے قوانین کا مکمل بائیکاٹ کیا جانا چاہیے اور حکومت وقت کے ساتھ عدم تعاون تحریک کی شروعات کی جائے۔

مولانا موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے باشندگان کو بلا تفریق مذہب و ملت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یکجا ہو کر دستور ہند کی بقاء کے لیے جدوجہد کرنا ضروری ہے۔

مولانا عمرین نے یوم جمہوریہ کے موقع پر عوام سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی۔

Intro:بھارت کثیر المذاہب ملک ہے اور ہر شہری کو برابر کا حق دستور ہند کے مطابق حاصل ہے۔ اسی لئے یوم جمہوریہ وطنی خوشی کا دن بھی کیونکہ اس روز بھارت کا آئین بنا اور ہر برس 26 جنوری کو یوم جمہوریہ ملک بھر میں منایا جاتا ہے۔ اس طرح کے خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت پر کیا۔

مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات تشویش ناک ہے۔ آج عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ جمہوری دستور میں مخلتف قسم کی ترمیمات کی جا رہی ہے۔ جمہوری ملک میں جمہوریت کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر جیسے قانون نافذ کر حکومت شہریان سے ملک سے مذہبی بنیادی پر وفاداری اور کاغذ کی بنیادی پر شہریت کا ثبوت مانگ رہی ہے۔ نیز نفرت پھیلانے والے قانون کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے اور حکومت وقت کے ساتھ عدم تعاون تحریک کی شروعات کی جائے اس طرح کا بیان مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے کیا۔

مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے باشندگان کو بلا تفریق و ملت اور بلا مذہب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک جٹ ہو کر دستور ہند کی بقاء کیلئے جدوجہد کرنا ضروری ہے۔ موصوف نے یوم جمہوریہ کے موقع پر عوام کو پیغام دیا ہے کہ امن و امان قائم رکھیں۔


Body:۔


Conclusion:۔
Last Updated : Feb 25, 2020, 5:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.