مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'بھارت کثیر المذاہب ملک ہے اور دستور ہند کے مطابق ہر شہری کو برابر کا حق حاصل ہے، اسی لیے یوم جمہوریہ وطنی خوشی کا دن بھی کیونکہ اس روز بھارت کا آئین بنا نافذ کیا گیا تھا۔
مولانا محمد عمرین محضوظ رحمانی نے کہا کہ 'ملک کے موجودہ حالات تشویشناک ہیں، عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے، جمہوری دستور میں مخلتف قسم کی ترمیم کی جارہی ہے۔ جمہوری ملک میں جمہوریت کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر جیسے متنازع قوانین نافذ کر کے حکومت شہریان سے ملک سے مذہبی بنیادی پر وفاداری اور کاغذ کی بنیادی پر شہریت کا ثبوت مانگ رہی ہے۔
مولانا عمرین نے کہا کہ 'نفرت پھیلانے والے قوانین کا مکمل بائیکاٹ کیا جانا چاہیے اور حکومت وقت کے ساتھ عدم تعاون تحریک کی شروعات کی جائے۔
مولانا موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے باشندگان کو بلا تفریق مذہب و ملت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یکجا ہو کر دستور ہند کی بقاء کے لیے جدوجہد کرنا ضروری ہے۔
مولانا عمرین نے یوم جمہوریہ کے موقع پر عوام سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی۔