ممبئی: رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر جھوپڑپٹی علاقوں میں منشیات کے کاروباریوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آٹو رکشہ, کھلے میدان, سرکاری میدان,سرکاری دفاتر تک بھی چرسی, گنجڑیوں کے قبضے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عوامی بیت الخلاء اور خواتین کے بیت الخلاء میں چرسی اور منشیات خور نظر آتے ہیں۔ ان سب پر کارروائی کیلئے پولیس کو ضروری اقدامات کر نے کی ضرورت ہے۔ مانخورد شیواجی نگر اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ وزارت داخلہ نے پولیس فورس میں اضافہ کی بات کہی ہے لیکن جھوپڑپٹی سے نشہ کی لعنت کے خاتمہ کیلئے ضروری اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں نشہ خوروں کو راہ راست پر لانے کیلئے ان کیلئے ری ہیب سینٹر کا قیام ضروری ہے۔ اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کو بھی ضروری احکامات جاری کر نا چاہئے۔ اعظمی نے کہا کہ شیواجی نگر اور مانخورد سب سے زیادہ متاثر ہے۔ اس لئے اس پر توجہ دینا لازمی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس اسٹیشنوں کی سطح پر کارروائی کی جاتی ہے لیکن وہ ناکافی ہے۔ اگر پولیس یہ طے کر لے کہ منشیات کا خاتمہ کرنا ہے تو کوئی بھی منشیات فروش یا منشیات خوری کر نے والا نظر نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Mufti Ismaeel مالیگاؤں قلع کے اطراف میں 50 برس سے زائد عرصے سے مسلمان مقیم ہیں:۔مفتی اسماعیل
اس پر نائب وزیر اعلی اور وزیرداخلہ دیویندر فڑنویس نے اعظمی کو یقین دلایا کہ منشیات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مانخورد شیواجی نگر میں ضروری اقدامات کے لئے مقامی ڈی سی پی کو ضروری احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہا سوال ری ہیب سینٹر کا تو اس کیلئے سرکار نے ضروری اقدامات کئے ہیں کئی سینٹر قائم ہیں اور مزید اس پر کارروائی جاری ہے۔