ETV Bharat / state

مالیگاؤں میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمت گار متحرک - ہم اس کالے قانون کا بائیکاٹ کریں گے

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں پہلا این آر سی ہیلپ سینٹر قائم ہوا اور اس سینٹر کا افتتاح معروف سماجی کارکن میدھا پاٹکر کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔ بعد ازاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ دستور ہند بچاؤ کمیٹی زیر قیادت آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا عمرین محضوظ رحمانی میں ہواتھا۔

مالیگاؤں میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمت گار متحرک
مالیگاؤں میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمت گار متحرک
author img

By

Published : Jan 21, 2020, 3:24 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 9:07 PM IST

ماضی میں اور آج بھی مالیگاؤں شہر میں مختلف تحریکیں، مہم، احتجاجی مظاہرے اور دیگر سماجی، ملی و فلاحی کام سب سے پہلے اول درجے میں سماجی، ملی و فلاحی تنظمیوں کی جانب سے اتحاد کے ساتھ عوامی مفاد میں کیا گیا۔

بعد میں مخلتف سیاسی پارٹیوں کے بینر تلے سیاسی مفاد میں ایک ایجنڈے یا پارٹی پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کیے گئے۔ اس طرح کا اظہار و خیال زمینی سطح پر کام کرنے والے فعال سماجی کارکن سہیل احمد ڈالریا نے ای ٹی وی بھارت پر کیا۔

مالیگاؤں میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمت گار متحرک

سہیل احمد عرف ڈالریا شہر مالیگاؤں کے معروف سوشل ورکر ہیں۔ گزشتہ بیس برسوں سے زائد عرصے سے سماجی، ملی و فلاحی خدمات عملی طور پر زمینی سطح انجام دے رہے ہیں۔ موصوف کا تعلق قومی سطح کے بے شمار سماجی کارکنان سے وابستہ ہے۔ جن میں خاص کر میدھا پاٹکر، فیروز میٹی بور، تیستا سیتلواڈ اور دیگر معروف سماجی شخصیات کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔

سہیل احمد بحیثیت صدر مالیگاؤں بلڈ ڈونر گروپ کے زیر اہتمام بلڈ کیمپ، فری میڈیکل کیمپ اور غریب مریضوں کی مدد کے لیے بیرون شہر دواخانوں کی معلومات کے لیے مفت رہنمائی پروگراموں کا انعقاد کر سماجی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

موصوف اسٹوڈنٹس لائف لائن تنظیم کے صدر بھی ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد طلبہ کی ہر طرح کی رہنمائی کرنا جس میں اسکول و کالجوں کے مسائل، اسکالر شپ کے لیے مدد سے لیکر روزگار تک تگ و دو شامل ہیں۔

موصوف نے بتایا کہ اسٹوڈنس لائف لائن اور منصورہ کیمپس کے اشتراک سے مالیگاؤں کی تاریخ میں پہلی بار پانچویں تا بارہویں جماعت اور آئی ٹی آئی طلبہ کیلئے میگا جاب فیئر کا انعقاد کیا گیا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر موصوف کا سیدھا موقف ہے کہ ہم اس کالے قانون کا بائیکاٹ کریں گے اور حکومت کے خلاف عدم تعاون کا راستہ اختیار کرے گے۔ انھوں کہا کہ ہم علماء کرام کی پیروی کریں گے۔

سہیل احمد ڈالریا نے اپنے تجربات کی روشنی میں اس بات کی بھی وضاحت کی کہ شہر مالیگاؤں کی ترقی میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمات گاروں نے قربانیاں دیں ہیں ورنہ آج شہر ضلع ہوتا۔ مالیگاؤں کی پہچان مسلم اکثریتی شہر ہونے کی وجہ سے یا ضلع نہ بن پانے کی وجہ سے شہریان آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ شہر میں مسائل بہت اور وسائل کم ہیں۔

ماضی میں اور آج بھی مالیگاؤں شہر میں مختلف تحریکیں، مہم، احتجاجی مظاہرے اور دیگر سماجی، ملی و فلاحی کام سب سے پہلے اول درجے میں سماجی، ملی و فلاحی تنظمیوں کی جانب سے اتحاد کے ساتھ عوامی مفاد میں کیا گیا۔

بعد میں مخلتف سیاسی پارٹیوں کے بینر تلے سیاسی مفاد میں ایک ایجنڈے یا پارٹی پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کیے گئے۔ اس طرح کا اظہار و خیال زمینی سطح پر کام کرنے والے فعال سماجی کارکن سہیل احمد ڈالریا نے ای ٹی وی بھارت پر کیا۔

مالیگاؤں میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمت گار متحرک

سہیل احمد عرف ڈالریا شہر مالیگاؤں کے معروف سوشل ورکر ہیں۔ گزشتہ بیس برسوں سے زائد عرصے سے سماجی، ملی و فلاحی خدمات عملی طور پر زمینی سطح انجام دے رہے ہیں۔ موصوف کا تعلق قومی سطح کے بے شمار سماجی کارکنان سے وابستہ ہے۔ جن میں خاص کر میدھا پاٹکر، فیروز میٹی بور، تیستا سیتلواڈ اور دیگر معروف سماجی شخصیات کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔

سہیل احمد بحیثیت صدر مالیگاؤں بلڈ ڈونر گروپ کے زیر اہتمام بلڈ کیمپ، فری میڈیکل کیمپ اور غریب مریضوں کی مدد کے لیے بیرون شہر دواخانوں کی معلومات کے لیے مفت رہنمائی پروگراموں کا انعقاد کر سماجی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

موصوف اسٹوڈنٹس لائف لائن تنظیم کے صدر بھی ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد طلبہ کی ہر طرح کی رہنمائی کرنا جس میں اسکول و کالجوں کے مسائل، اسکالر شپ کے لیے مدد سے لیکر روزگار تک تگ و دو شامل ہیں۔

موصوف نے بتایا کہ اسٹوڈنس لائف لائن اور منصورہ کیمپس کے اشتراک سے مالیگاؤں کی تاریخ میں پہلی بار پانچویں تا بارہویں جماعت اور آئی ٹی آئی طلبہ کیلئے میگا جاب فیئر کا انعقاد کیا گیا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر موصوف کا سیدھا موقف ہے کہ ہم اس کالے قانون کا بائیکاٹ کریں گے اور حکومت کے خلاف عدم تعاون کا راستہ اختیار کرے گے۔ انھوں کہا کہ ہم علماء کرام کی پیروی کریں گے۔

سہیل احمد ڈالریا نے اپنے تجربات کی روشنی میں اس بات کی بھی وضاحت کی کہ شہر مالیگاؤں کی ترقی میں سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سماجی خدمات گاروں نے قربانیاں دیں ہیں ورنہ آج شہر ضلع ہوتا۔ مالیگاؤں کی پہچان مسلم اکثریتی شہر ہونے کی وجہ سے یا ضلع نہ بن پانے کی وجہ سے شہریان آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ شہر میں مسائل بہت اور وسائل کم ہیں۔

Intro:ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں پہلا این آر سی ہیلپ سینٹر قائم ہوا اور اس سینٹر کا افتتاح معروف سماجی کارکن میدھا پاٹکر کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔ بعد ازاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بھی پہلا بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ دستور ہند بچاؤ کمیٹی زیر قیادت آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا عمرین محضوظ رحمانی میں ہواتھا۔

ماضی میں اور آج بھی مالیگاؤں شہر میں مختلف تحریکیں، مہم، احتجاجی مظاہرے اور دیگر سماجی، ملی و فلاحی کام سب سے پہلے اول درجے میں سماجی، ملی و فلاحی تنظمیوں کی جانب سے اتحاد کے ساتھ عوامی مفاد میں کیا گیا۔ بعد میں مخلتف سیاسی پارٹیوں کے بینر تلے سیاسی مفاد میں ایک ایجنڈے یا پارٹی پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کئے گئے۔ اس طرح کا اظہار و خیال زمینی سطح پر کام کرنے والے فعال سماجی کارکن سہیل احمد ڈالریا نے ای ٹی وی بھارت پر کیا۔

سہیل احمد عرف ڈالریا شہر مالیگاؤں کے معروف سوشل ورکر ہیں۔ گزشتہ بیس برسوں سے زائد عرصے سے سماجی، ملی و فلاحی خدمات عملی طور پر زمینی سطح انجام دے رہے ہیں۔ موصوف کا تعلق قومی سطح کے بے شمار سماجی کارکنان سے وابستہ ہے۔ جن میں خاص کر میدھا پاٹکر، فیروز میٹی بور، تیستا سیتلواڈ اور دیگر معروف سماجی شخصیات کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔

سہیل احمد بحیثیت صدر مالیگاؤں بلڈ ڈونر گروپ کے زیر اہتمام بلڈ کیمپ، فری میڈیکل کیمپ اور غریب مریضوں کی مدد کیلئے بیرون شہر دواخانوں کی معلومات کیلئے مفت رہنمائی پروگراموں کا انعقاد کر سماجی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

موصوف اسٹوڈنٹس لائف لائن تنظیم کے صدر بھی ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد طلبہ کی ہر طرح کی رہنمائی کرنا جس میں اسکول و کالجوں کے مسائل، اسکالر شپ کیلئے مدد سے لیکر روزگار تک تگ و دو شامل ہیں۔ موصوف نے بتایا کہ اسٹوڈنس لائف لائن اور منصورہ کیمپس کے اشتراک سے مالیگاؤں کی تاریخ میں پہلی بار پانچویں تا بارہویں جماعت اور آئی ٹی آئی طلبہ کیلئے میگا جاب فیئر کا انعقاد کیا گیا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر موصوف کا سیدھا موقف ہے کہ ہم اس کالے قانون کا بائیکاٹ کرینگے اور حکومت کے خلاف عدم تعاون کا راستہ اختیار کرے گے۔ انھوں کہا کہ ہم علماء کرام کی پیروی کریں گے۔

سہیل احمد ڈالریا نے اپنے تجربات کی روشنی میں اس بات کی بھی وضاحت کی کہ شہر مالیگاؤں کی ترقی میں سیاسی لیڈران سے زیادہ سماجی خدمات گاروں نے قربانیاں دیں ہیں ورنہ آج شہر ضلع ہوتا۔ مالیگاؤں کی پہچان مسلم اکثریتی شہر ہونے کی وجہ سے یا ضلع نہ بن پانے کی وجہ سے شہریان آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ شہر میں مسائل بہت اور وسائل کم ہیں۔


Body:۔۔


Conclusion:۔۔۔
Last Updated : Feb 17, 2020, 9:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.